

مدھیہ پردیش کے راج بھون کا نام تبدیل، اب لوک بھون ہوا
بھوپال، 06 دسمبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں واقع راج بھون کا نام تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اب یہ ”لوک بھون“ ہو گیا ہے۔ دراصل، وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے ہفتہ کی دوپہر گورنر منگو بھائی پٹیل سے ملاقات کی، جس کے بعد راج بھون کے مرکزی دروازے پر نصب پرانی تختی ہٹا کر ’لوک بھون‘ کی نئی تختی لگا دی گئی۔
دراصل، مرکزی حکومت نے دو دن قبل ملک بھر کے راج بھونوں کا نام تبدیل کر کے ’لوک بھون‘ رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ مدھیہ پردیش میں بھی جلد راج بھون کا نام بدل جائے گا۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو ہفتہ کو لوک بھون پہنچے اور گورنر منگو بھائی پٹیل سے ملاقات کی۔ وزیر اعلیٰ نے گورنر کو گلدستہ پیش کر کے ان کا استقبال کیا۔ گورنر پٹیل نے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو سے ریاست کی ترقی اور عوامی بہبود سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیر اعلیٰ سے ملاقات کے بعد گورنر منگو بھائی پٹیل کی موجودگی میں ’راج‘ لفظ ہٹا کر ’لوک‘ لکھنے کا عمل مکمل کیا گیا اور اسی کے ساتھ مدھیہ پردیش میں راج بھون کو باضابطہ طور پر لوک بھون کے نام سے درج کر لیا گیا ہے۔ مدھیہ پردیش میں نئے نام کے نفاذ کے ساتھ ہی اب گورنر کی رہائش گاہ ’لوک بھون‘ کے نام سے جانی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال گورنروں کی ”کانفرنس“ میں یہ تجویز پیش کی گئی تھی کہ ’راج بھون‘ نام نوآبادیاتی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے، لہٰذا اسے جمہوری اقدار سے ہم آہنگ کرتے ہوئے ’لوک بھون‘ کیا جائے۔ مرکزی حکومت کی ہدایت پر مغربی بنگال، تمل ناڈو، کیرالہ، آسام، اتراکھنڈ، اڈیشہ، گجرات اور تریپورہ اپنے راج بھون کا نام پہلے ہی لوک بھون کر چکے ہیں۔ وہیں لداخ میں لیفٹیننٹ گورنر کی رہائش گاہ کو ’لوک نواس‘ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ قدم ملک کو نوآبادیاتی علامتوں اور ناموں سے آزاد کرانے کی وسیع مہم کا حصہ تصور کیا جا رہا ہے۔
ہندوستھان سماچار
--------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن