
بالاگھاٹ، 6 دسمبر (ہ س)۔
مدھیہ پردیش کے بالاگھاٹ ضلع میں چھتیس گڑھ سے ملحقہ سرحد پر ہفتہ کو دوپہر میں سکیورٹی فورسز کا نکسلیوں سے تصادم ہوا۔ بالاگھاٹ ضلع کے ماتا گھاٹ علاقے میں چھتیس گڑھ کے کھیرا گڑھ سرحدی علاقے کے جنگل میں ہوئے اس تصادم کے بعد نکسلی گھنے جنگل کا فائدہ اٹھا کر موقع سے فرار ہوگئے۔ سکیورٹی فورسز کو موقع سے دھماکہ خیز مواد وغیرہ سامان برآمد ہوا ہے۔
بالاگھاٹ ضلع کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس آدتیہ مشرا نے تصادم کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مرکزی وزارت داخلہ کی ہدایت کے مطابق مارچ 2026 تک نکسلیوں کے خاتمے کے ہدف کے ساتھ ضلع کے جنگلوں میں بڑی تعداد میں سکیورٹی فورس تعینات کی ہے۔ نکسلی خاتمے کی مہم کے تحت، ہاک فورس، سی آر پی ایف اور کوبرا جیسی سکیورٹی فورسز کی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ ضلع پولیس کے افسران اور جوانوں کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ ان تمام اہلکاروں کو نکسلی سرگرمیوں اور جنگلی علاقوں کا اچھا تجربہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہفتہ کو دوپہر تقریباً 12.30 بجے سکیورٹی فورسز کی خصوصی ٹیم علاقے میں سرچنگ کر رہی تھی، تبھی جنگل میں چھپے نکسلیوں نے گولیاں چلانا شروع کر دیں۔ جوابی کارروائی میں سکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو محاصرے میں لے لیا۔ دباو بڑھنے پر نکسلی اپنا سامان مسکن میں ہی چھوڑ کر گھنے جنگل کی جانب فرار ہوگئے۔ جائے وقوعہ سے سکیورٹی فورسز کو نکسلیوں کے روزمرہ استعمال کا سامان، دھماکہ خیز مواد، وائر، بیٹری، دوائیاں، کپڑے اور راشن کے پیکٹ ملے ہیں۔ اس سے صاف ہے کہ یہ علاقہ ان کا سرگرم کیمپ تھا، لیکن لگاتار دباو کے سبب وہ ٹھہر نہیں پا رہے۔
سپرنٹنڈنٹ آف پولیس مشرا کے مطابق حالیہ مہینوں میں دیہی باشندوں نے نکسلیوں کو کسی بھی طرح کا تعاون دینا بند کر دیا ہے۔ اب انہیں گاوں سے نہ تو کھانے پینے کا سامان مل رہا ہے اور نہ ہی اطلاع کے نظام کی حمایت۔ اس سبب نکسلی لگاتار ٹھکانے بدلنے پر مجبور ہیں اور کئی جگہ سپلائی بحران جھیل رہے ہیں۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے دو ٹوک کہا کہ ”مشن 2026“ کے تحت سکیورٹی فورسز نے جنگلاتی علاقے میں دباو بڑھا دیا ہے اور نکسلیوں کے پاس اب چھپنے کی کوئی جگہ نہیں بچی ہے۔ انہوں نے تنبیہ کی یا تو خود سپردگی کریں، نہیں تو کارروائی کے لیے تیار رہیں۔ اگر وہ خود سپردگی کرتے ہیں، تو انہیں حکومت کی جانب سے دی جانے والی تمام سہولیات اور باعزت زندگی کا حق ملے گا۔ ورنہ، جنگل میں ہونے والی کسی بھی کارروائی کے سنگین نتائج انہیں بھگتنے ہوں گے۔
قابل ذکر ہے کہ بالاگھاٹ ضلع 1990 سے نکسلی سرگرمیوں سے متاثر رہا ہے، جس میں کئی پولیس اہلکار اور عام شہری شہید ہوئے ہیں۔ حکومت کی جانب سے مارچ 2026 کی وقت کی حد مقرر کیے جانے کے بعد سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے ضلع کو نکسل سے پاک بنانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اسی سلسلے میں پولیس فی الحال جنگلوں میں سرگرم ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن