انڈیگو کی ملک گیر بد انتظامی سے مدھیہ پردیش میں بھی ہوائی ٹریفک پر منفی اثر، اندور میں ایک دن میں 51 فلائٹیں منسوخ
انڈیگو کی ملک گیر بد انتظامی سے مدھیہ پردیش میں بھی ہوائی ٹریفک پر منفی اثر، اندور میں ایک دن میں 51 فلائٹیں منسوخ ۔ 4 دن میں 65 سے زیادہ پروازیں منسوخ، ہزاروں مسافر پھنسے بھوپال، 06 دسمبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے ہوائی مسافروں کے لیے گزشتہ 4 سے 5 د
انڈیگو کی ملک گیر بد انتظامی سے مدھیہ پردیش میں بھی ہوائی ٹریفک پر منفی اثر، اندور میں ایک دن میں 51 فلائٹیں منسوخ


انڈیگو کی ملک گیر بد انتظامی سے مدھیہ پردیش میں بھی ہوائی ٹریفک پر منفی اثر، اندور میں ایک دن میں 51 فلائٹیں منسوخ

۔ 4 دن میں 65 سے زیادہ پروازیں منسوخ، ہزاروں مسافر پھنسے

بھوپال، 06 دسمبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے ہوائی مسافروں کے لیے گزشتہ 4 سے 5 دن غیر معمولی بحران لے کر آئے ہیں۔ ملک کی سب سے بڑی نجی ایئر لائنز انڈیگو میں کرو ممبرس کی بہت زیادہ کمی کے سبب قومی سطح پر پرواز آپریشن متاثر ہوا ہے، جس کے اثر سے ریاست کے 3 اہم شہروں اندور، بھوپال اور جبل پور میں ہوائی خدمات تقریباً مسدود ہو کر رہ گئی ہیں۔ 4 دنوں میں 65 سے زیادہ پروازیں منسوخ ہو گئیں، لیکن جمعہ کو جو ہوا وہ اندور کی ہوائی تاریخ میں پہلی بار درج ہوا۔

دراصل، جمعہ کا دن اندور ایئرپورٹ پر بد انتظامی، ہلچل اور افرا تفری سے بھرا رہا۔ انڈیگو نے ایک ہی دن میں آنے جانے والی 51 فلائٹس منسوخ کر دیں جو کہ شہر میں روزانہ چلنے والی کل پروازوں کا تقریباً نصف حصہ ہے۔ یہ صورتحال اتنی شدید تھی کہ ہوائی اڈے کے ملازمین نے بھی تسلیم کیا کہ انہوں نے اپنے کریئر میں ایسا بحران کبھی نہیں دیکھا۔ صبح سے رات تک ایئرپورٹ مسافروں سے کھچا کھچ بھرا رہا۔ کچھ اپنی پرواز کا انتظار کرتے کرتے تھک گئے، کچھ لگاتار دوسری یا تیسری بار فلائٹ منسوخ ہونے کی مار جھیلتے نظر آئے تو کئی ایسے بھی تھے جو 2-2 دنوں سے اندور میں پھنسے ہوئے ہیں اور واپس نہیں لوٹ پا رہے۔

کئی مسافر ایسے شہروں میں اٹکے پڑے ہیں جہاں انہیں صرف ٹرانزٹ کے لیے اترنا تھا۔ ہفتہ کی صبح 9 بجے تک انڈیگو نے اپنی 8 اور پروازیں منسوخ کر دیں۔ ایئرپورٹ افسران کو خدشہ ہے کہ اگر حالات نہیں سدھرے، تو ہفتہ کو بھی منسوخ پروازوں کا اعداد و شمار 50 کے تقریباً پہنچ سکتا ہے۔ مسافروں کے لیے یہ بے یقینی سب سے زیادہ تکلیف دہ ثابت ہو رہی ہے، کیونکہ ایئر لائن کی جانب سے وقت پر واضح اپ ڈیٹ نہیں مل پا رہا۔

سرکاری طور پر دیکھیں تو گزشتہ 4 دنوں سے لگاتار فلائٹس منسوخ ہو رہی ہیں، جس سے ہزاروں مسافروں کے سفر کے منصوبے تباہ ہو چکے ہیں۔ دہلی، ممبئی، بنگلورو، پونے، حیدرآباد، کولکاتا، چنڈی گڑھ، گوا، رائے پور، ناگپور، جے پور، احمد آباد اور جموں جیسے اہم روٹ اس کی زد میں رہے۔ پورے ملک میں گزشتہ 4 دنوں میں 500 سے زیادہ پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں۔ پروازوں کے بڑے حصے کے انڈیگو پر منحصر ہونے کی وجہ سے مدھیہ پردیش سب سے متاثرہ ریاستوں میں شامل ہے۔

ایک مسافر نے ناراضگی جتاتے ہوئے کہا، ”2 دن سے بچوں کے ساتھ ایئرپورٹ پر بیٹھے ہیں۔ ہر 2 گھنٹے میں میسج آتا ہے فلائٹ منسوخ۔ یہ کیسی سروس ہے؟“ سوشل میڈیا پر مسافروں کا غصہ لگاتار بڑھ رہا ہے اور #IndigoCancelFlights پورے ملک میں ٹرینڈ کر رہا ہے۔ ٹریول ایجنٹ فیڈریشن آف انڈیا کے ریاستی صدر امول کٹاریا نے بتایا کہ نئی سرکاری گائیڈ لائنز کے چلتے انڈیگو نے یکم دسمبر سے پروازیں کم کرنا شروع کیا تھا۔ ضابطوں کے مطابق کرو ممبرس کی ورکنگ آورز لمٹ (کام کے گھنٹوں کی حد) کو سختی سے نافذ کرنا ضروری تھا۔ کرو کی بھاری کمی ہونے کے سبب انڈیگو اتنی پروازوں کا انتظام نہیں کر پا رہی اور حالات اچانک بگڑ گئے۔ اس صورتحال کو سمجھتے ہوئے حکومت نے ضابطہ نافذ کرنے کی وقت کی حد فروری تک بڑھا دی، لیکن ایئر لائن اپنا شیڈول اور روسٹر پھر سے منظم کرنے میں وقت لے رہی ہے۔

ٹریول ایجنٹ فیڈریشن آف انڈیا کے ریاستی صدر کٹاریا کے مطابق، ”کم سے کم ایک ہفتے تک صورتحال معمول پر آنے کی امید نہیں ہے۔“ دوسری طرف اب تک انڈیگو کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ صورتحال کب تک بہتر ہوگی۔ یہی بے یقینی مسافروں کے غصے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ ایئر لائن صرف یہی صلاح دے رہی ہے کہ مسافر اپنی فلائٹ کا اسٹیٹس چیک کرتے رہیں اور متبادل انتظام رکھیں۔ اب جب تک انڈیگو صورتحال کو کنٹرول نہیں کر لیتی، تب تک مدھیہ پردیش میں ہوائی سفر معمول پر آنا مشکل نظرآ رہا ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande