
نئی دہلی، 5 دسمبر (ہ س)۔
ملک کی سب سے بڑی ایئر لائن انڈیگو کی بڑے پیمانے پر بدانتظامی نے ملک بھر میں شدید غم و غصہ کو جنم دیا ہے۔انڈیگو کی پروازوں کی منسوخی کی وجہ سے ملک بھر کے بیشتر ہوائی اڈوں پر ہزاروں مسافروں کو ذلت آمیز، دباو¿ اور انتہائی افراتفری کا سامنا کرنا پڑا۔ بڑے پیمانے پر پروازوں کی منسوخی، گھنٹوں کی تاخیر اور مسافروں کے انتظام کی مکمل ناکامی نے شدید عوامی غصے اور شدید تنقید کو جنم دیا ہے۔
چاندنی چوک سے ممبر پارلیمنٹ اور کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز (سی اے آئی ٹی) کے قومی جنرل سکریٹری پروین کھنڈیلوال نے جمعہ کو کہا کہ دہلی میں سی اے آئی ٹی کی طرف سے منعقدہ ایک اہم قومی کانفرنس میں ملک بھر سے سیکڑوں کاروباری رہنما شرکت کرنے والے تھے، لیکن انڈیگو کی بڑے پیمانے پر آپریشنل ناکامی کی وجہ سے، تقریباً ہر کاروباری رہنما گھنٹوں تک ہوائی اڈے پر پھنسے رہے۔ انہوں نے کہا کہ ”کانفرنس کے انعقاد کا پورا مقصد ہی ناکام ہو گیا“۔
کھنڈیلوال نے مزید کہا کہ یہ الگ تھلگ واقعات نہیں ہیں۔ گزشتہ دو دنوں سے ہزاروں مسافر ذہنی طور پر پریشان ہیں۔ مسافروں نے مکمل بدانتظامی، معلومات نہ ملنے، امداد نہ ملنے، بنیادی سہولیات کی کمی اور ایئرلائن کے عملے کی جانب سے جوابدہی نہ ہونے کی شکایت کی ہے۔ بچوں، تاجروں، بزرگ شہریوں، مریضوں اور پیشہ ور افراد پر مشتمل خاندان گھنٹوں تک پھنسے رہے، جس کی وجہ سے میٹنگز، پروازوں اور دیگر وعدوں سے محروم ہونے کی وجہ سے شدید ذہنی تناو¿، جسمانی تکلیف اور اہم مالی نقصان ہوا۔
ایم پی کھنڈیلوال نے اس بحران کا سخت نوٹس لیا ہے اور شہری ہوا بازی کے مرکزی وزیر کو خط لکھ کر فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ