
نئی دہلی، 5 دسمبر (ہ س)۔
مرکزی اقلیتی امور کے وزیر کرن رججو نے جمعہ کو کہا کہ 'امید' پورٹل پر وقف املاک کے لازمی رجسٹریشن کی آخری تاریخ 5 دسمبر سے بڑھا کر اگلے تین ماہ کر دی گئی ہے تاکہ جو لوگ دستاویزات کی کمی یا کسی اور وجہ سے رجسٹریشن نہیں کروا سکے انہیں غیر ضروری پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ مرکزی وزیر نے میڈیا کو بتایا کہ وزارت نے پورٹل پر رجسٹریشن کرنے میں ناکام رہنے والوں کے لیے آخری تاریخ میں تین ماہ کی توسیع کر دی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مزید توسیع مشکل ہوگی کیونکہ وقف (ترمیمی) ایکٹ پارلیمنٹ سے پاس ہوچکا ہے اور سپریم کورٹ نے چھ ماہ کی مہلت بڑھانے سے انکار کردیا ہے۔ اس لیے حکومت قانون میں ترمیم نہیں کر سکتی۔رججو نے کہا کہ ڈیڈ لائن میں توسیع کا فیصلہ اس وقت آیا جب کئی ممبران پارلیمنٹ اور کمیونٹی لیڈروں نے رجسٹریشن کے مسائل، جیسے پورٹل کی سست رفتار اور دستاویزات کی کمی کی وجہ سے توسیع کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم کوئی زبردستی کارروائی نہیں کریں گے اور نہ ہی کوئی جرمانہ عائد کریں گے۔ تمام وقف املاک کو تین ماہ کے اندر اندر رجسٹر کیا جانا چاہئے۔وزیر نے کہا کہ کرناٹک (50,800 رجسٹریشن)، پنجاب، اور جموں و کشمیر جیسی ریاستوں میں رجسٹریشن کی ایک بڑی تعداد ہے، جبکہ کئی بڑی ریاستوں میں یہ عمل سست ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جن لوگوں نے ابھی تک رجسٹریشن شروع نہیں کی ہے وہ متعلقہ وقف ٹربیونل سے رابطہ کریں، کیونکہ ٹربیونل کو قانون کے تحت اختیار حاصل ہے کہ اگر کوئی معقول وجہ مل جائے تو رجسٹریشن کی تاریخ میں چھ ماہ تک توسیع کرے۔وزیر نے یقین دلایا کہ حکومت کا مقصد اس عمل میں مدد اور سہولت فراہم کرنا ہے، لیکن انہیں پارلیمنٹ کے بنائے گئے قانون پر عمل کرنا ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ ’امید‘ پورٹل کے آغاز کے بعد چھ ماہ کی لازمی رجسٹریشن کی آخری تاریخ آج ختم ہو گئی۔ وزیر کے ذریعہ فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق، آج شام تک ملک بھر میں 151,000 سے زیادہ وقف املاک کا کامیابی کے ساتھ رجسٹریشن ہو چکا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan