چھتیس گڑھ میں نکسل ازم آخری سانسیں گن رہا ہے، ریاست کی ترقی میں تیزی آئی ہے: وشنو دیو سائے
گوالیار، 05 دسمبر (ہ س)۔ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ وشنو دیو سائے جمعہ کو مدھیہ پردیش کے گوالیار پہنچے، جہاں وہ ایک نجی پروگرام میں شامل ہوئے۔ گوالیار ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے اپنی حکومت کے دو سال پورے ہونے پر کئی اہم باتیں کہیں۔
چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ وشنو دیو سائے جمعہ کو مدھیہ پردیش کے گوالیار پہنچے


گوالیار، 05 دسمبر (ہ س)۔

چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ وشنو دیو سائے جمعہ کو مدھیہ پردیش کے گوالیار پہنچے، جہاں وہ ایک نجی پروگرام میں شامل ہوئے۔ گوالیار ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے اپنی حکومت کے دو سال پورے ہونے پر کئی اہم باتیں کہیں۔ وزیر اعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ چھتیس گڑھ میں لمبے وقت سے ترقی کی راہ میں حائل نکسل ازم کا تقریباً خاتمہ ہو چکا ہے اور یہ اب اپنے آخری مرحلے میں ہے۔

وزیر اعلیٰ سائے نے کہا، ”ہماری دو سال کی مدت کار تاریخی رہی ہے۔ چھتیس گڑھ کی ترقی میں جو سب سے بڑی رکاوٹ برسوں سے تھی، وہ تھی نکسل ازم۔ ہمارے بہادر جوانوں کی بے پناہ ہمت، لگاتار چل رہی سیکورٹی حکمت عملیوں اور حکومت کی مضبوط قوت ارادی کے سبب نکسل ازم اب آخری سانسیں لے رہا ہے۔ ریاست میں لوگوں کے درمیان تحفظ اور اعتماد کا ماحول بنا ہے، جس سے ترقیاتی کاموں کو رفتار ملی ہے۔“

سائے نے چھتیس گڑھ کی ترقی کے مستقبل کو لے کر بڑا بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت بھی اس سمت میں انتہائی پرعزم ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے اس بیان کا ذکر کیا جس میں مارچ 2026 تک ملک سے نکسل ازم پوری طرح ختم کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا، ”جو عہد مودی جی اور امت شاہ جی نے کیا ہے، وہ پورا ہوتے صاف دکھائی دے رہا ہے۔ خاص طور پر بستر جیسے علاقے میں، جہاں کئی دہائیوں سے نکسلیوں کا دبدبہ تھا اور جو ترقی کے قومی دھارے سے کافی دور تھا، اب وہاں ترقی کی گنگا بہنے والی ہے۔ سڑکیں، بجلی، تعلیم اور صحت جیسی بنیادی سہولیات تیزی سے لوگوں تک پہنچ رہی ہیں۔“

ایئرپورٹ پر میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کے دوران صحافیوں نے جب چھتیس گڑھ میں زمین کے گائیڈ لائن ریٹ میں مبینہ اضافے کو لے کر سوال کیا، تو وزیر اعلیٰ سائے نے اس مسئلے پر بھی واضح ردعمل دیا۔ انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا، ”ایسا کچھ نہیں ہے... صرف ماحول بنایا جا رہا ہے۔ تھوڑا بہت کچھ ہوگا بھی تو اس کا حل ہو جائے گا۔“ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن حقائق سے دور ہو کر بھرم پھیلانے کی کوشش کرتی ہے، لیکن حکومت شفاف طریقے سے ہر مسئلے کو دیکھ رہی ہے اور عوام پر کسی طرح کا اضافی بوجھ نہیں پڑنے دیا جائے گا۔

دراصل گائیڈ لائن ریٹ کو لے کر حال ہی میں کچھ علاقوں میں جائزہ لیا گیا ہے، لیکن حکومت کا فوکس یہ یقینی بنانا ہے کہ عام شہریوں پر کسی قسم کا غیر ضروری مالی بوجھ نہ پڑے۔ اسی تناظر میں وزیر اعلیٰ نے یہ بھی اشارہ دیا کہ مستقبل میں اگر کہیں کوئی ناراضگی یا دقت سامنے آتی ہے تو حکومت فوراً اصلاحی قدم اٹھائے گی۔

صحافیوں نے وزیر اعلیٰ سائے سے اس مسئلے پر بھی سوال کیا جو حال ہی کے دنوں میں چرچا کا موضوع بنا رہا ہے—چھتیس گڑھ میں بھگوان رام کے مجسمے کی تنصیب۔ رام ون گمن پتھ پر نصب کیے جانے والے اس مجسمے کو لے کر اپوزیشن کی جانب سے لگائے جا رہے الزامات پر وزیر اعلیٰ نے کہا، ”لگ جائے گا... وزیر ثقافت جی کا بیان آ گیا ہے۔“ وزیر اعلیٰ کے اس بیان نے واضح کر دیا کہ حکومت اس منصوبے کو لے کر پوری طرح سنجیدہ ہے اور جلد ہی مجسمے کی تنصیب کی سمت میں ٹھوس قدم اٹھائے جائیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ رام ون گمن پتھ مدھیہ پردیش کے ساتھ ہی چھتیس گڑھ کی ثقافتی اور مذہبی وراثت سے جڑا اہم پروجیکٹ ہے۔ ریاست میں بھگوان رام کے قیام کے مقامات کو ترقی دینے کے مقصد سے اس پروجیکٹ پر تیزی سے کام جاری ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اشارے دیے کہ آنے والے دنوں میں اس سمت میں اور اہم اعلانات ہو سکتے ہیں۔

ادھر، گوالیار ایئرپورٹ پر وزیر اعلیٰ سائے کے ساتھ چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلیٰ اور موجودہ اسمبلی اسپیکر ڈاکٹر رمن سنگھ بھی موجود تھے۔ دونوں رہنماوں کی مشترکہ موجودگی کو چھتیس گڑھ بی جے پی کے اندر مضبوط اتحاد کے پیغام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ نکسل ازم پر فیصلہ کن کارروائی، ترقیاتی منصوبوں کے نفاذ کی رفتار اور مرکزی حکومت کے تعاون نے چھتیس گڑھ حکومت کے دو سال کی مدت کار کو سیاسی طور پر بھی اہم بنایا ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande