لال قلعہ دھماکہ کیس کے ملزم شعیب علی کی این آئی اے حراست میں 10 دن کی توسیع۔
نئی دہلی، 5 دسمبر (ہ س)۔ دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے لال قلعہ دھماکے کے ملزم شعیب علی کی قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) کی تحویل میں 10 دن کی توسیع کر دی ہے۔ شعیب علی کی این آئی اے حراست کی مدت جمعہ کو ختم ہونے والی تھی، جس کے بعد انہیں عدالت میں پی
ریمانڈ


نئی دہلی، 5 دسمبر (ہ س)۔ دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے لال قلعہ دھماکے کے ملزم شعیب علی کی قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) کی تحویل میں 10 دن کی توسیع کر دی ہے۔ شعیب علی کی این آئی اے حراست کی مدت جمعہ کو ختم ہونے والی تھی، جس کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا گیا۔

اس سے پہلے 26 نومبر کو عدالت نے شعیب کو 5 دسمبر تک این آئی اے کی تحویل میں دے دیا تھا۔این آئی اے اس معاملے میں اب تک سات ملزمین کو گرفتار کر چکی ہے۔ تمام ملزمین فی الحال این آئی اے کی حراست میں ہیں اور ان سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے تاکہ پوری سازش کا پردہ فاش کیا جاسکے۔

18 نومبر کو پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے لال قلعہ دھماکے کے خودکش بمبار ڈاکٹر عمر نبی کے ساتھی یاسر بلال وانی عرف دانش کو 10 دن کے لیے این آئی اے کی تحویل میں دے دیا۔ این آئی اے نے دانش کو سری نگر سے گرفتار کیا تھا۔

این آئی اے کے مطابق دانش نے ڈرون میں تکنیکی تبدیلیاں کیں اور کار بم دھماکے سے قبل راکٹ کو اسمبل کرنے کی کوشش کی۔ اس نے عمر نبی کے ساتھ مل کر اس ساری سازش کو عملی جامہ پہنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

این آئی اے کے مطابق، دانش جو کہ پولیٹیکل سائنس کے گریجویٹ ہیں، کو عمر نے خودکش بمبار بننے کے لیے برین واش کیا تھا۔ انہوں نے اکتوبر 2024 میں کولگام کی ایک مسجد میں ڈاکٹر ماڈیول سے ملنے پر اتفاق کیا، جہاں سے انہیں فرید آباد، ہریانہ میں الفلاح یونیورسٹی میں قیام کے لیے لے جایا گیا۔

10 نومبر کو لال قلعہ کے قریب ایک I-10 کار میں دھماکہ ہوا۔ عامر رشید علی کی ملکیتی کار دھماکے میں ملوث تھی جس کے نتیجے میں 13 افراد جاں بحق اور 32 زخمی ہوئے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande