مدھیہ پردیش اسمبلی کا آخری دن، ترقی یافتہ مدھیہ پردیش ہے ہمارا عزم-ہمارا دھرم : وزیر اعلیٰ موہن یادو
مدھیہ پردیش اسمبلی کا آخری دن، ترقی یافتہ مدھیہ پردیش ہے ہمارا عزم-ہمارا دھرم : وزیر اعلیٰ موہن یادو ۔ ضمنی بجٹ پر حکومت-اپوزیشن میں تیکھی بحث، وزیر خزانہ نے تمام سوالوں کے جواب دیے بھوپال، 5 دسمبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے ا
مدھیہ پردیش اسمبلی کا آخری دن: ترقی یافتہ مدھیہ پردیش ہے ہمارا عزم-ہمارا دھرم: وزیر اعلیٰ موہن یادو


مدھیہ پردیش اسمبلی کا آخری دن، ترقی یافتہ مدھیہ پردیش ہے ہمارا عزم-ہمارا دھرم : وزیر اعلیٰ موہن یادو

۔ ضمنی بجٹ پر حکومت-اپوزیشن میں تیکھی بحث، وزیر خزانہ نے تمام سوالوں کے جواب دیے

بھوپال، 5 دسمبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے آخری دن جمعہ کو دوسرے ضمنی بجٹ پر ہوئی بحث میں برسر اقتدار اور اپوزیشن کے درمیان زوردار بحث دیکھنے کو ملی۔ اپوزیشن لیڈر امنگ سنگھار کے ذریعے اٹھائے گئے سوالوں کا تفصیلی جواب وزیر خزانہ جگدیش دیوڑا نے دیا۔ اس کے بعد وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے اجلاس کا اختتام کرتے ہوئے اہم خطاب کیا اور ریاست کے ترقی یافتہ مستقبل کا واضح روڈ میپ ایوان کے سامنے رکھا۔

اپوزیشن لیڈر امنگ سنگھار نے بحث کی شروعات حکومت پر معاشی بد انتظامی کے الزامات کے ساتھ کی۔ انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش پر کل قرض میں 130 فیصد کا اضافہ ہو چکا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب دیگر ریاستیں 4 فیصد کی شرح سے قرض لے رہی ہیں، تب مدھیہ پردیش 8 فیصد کی شرح پر قرض کیوں لے رہا ہے۔ سنگھار نے کہا کہ ریاست کی فی کس آمدنی ابھی بھی صرف 70,424 روپے ہے جو ترقی کی دھیمی رفتار کو ظاہر کرتی ہے۔

انہوں نے جل جیون مشن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 280 ٹھیکیداروں کو ”بلیک لسٹ“ کیا گیا ہے، اس کے باوجود مشن کی پیش رفت اطمینان بخش نہیں ہے۔ اپوزیشن لیڈر کا الزام رہا کہ کئی منصوبے اس لیے بند ہو رہے ہیں، کیونکہ حکومت کے پاس وافر پیسہ نہیں ہے۔ انہوں نے رکن اسمبلی فنڈ کو 5 کروڑ کیے جانے کے لیے مجوزہ رقم کی بھی یاد دلائی اور کہا کہ اہم بجٹ میں اس کا اہتمام کیا گیا تھا۔

سنگھار کے الزامات کے بعد وزیر خزانہ جگدیش دیوڑا نے اپوزیشن پر سخت جوابی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت قرض لے کر ریونیو خرچ نہیں کر رہی، بلکہ سرمایہ جاتی اخراجات یعنی ترقیاتی کاموں میں سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ انہوں نے پردھان منتری آواس یوجنا میں 4,000 کروڑ روپے کے اہتمام کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ خریداری ، بھاوانتر، لاڈلی بہنا سمیت عام لوگوں سے جڑے تمام منصوبوں کے لیے بھی ضمنی بجٹ میں وافر رقم رکھی گئی ہے۔

دیوڑا نے کہا کہ بی جے پی حکومت قرض لے کر وقت پر سود اور اصل رقم چکا رہی ہے، جبکہ کانگریس حکومت نے قرض لے کر تنخواہیں بانٹیں اور اپنے گھر بھرے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کی حکومت شفاف اور ذمہ دار مالیاتی انتظام کر رہی ہے۔

اپوزیشن کے امتیاز کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے ایوان میں یہ بھی کہا کہ بی جے پی حکومت نے کبھی سیاسی جانبداری نہیں کی۔ کانگریس ارکان اسمبلی کے علاقوں میں بھی ترقیاتی کام اتنی ہی تیزی سے کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اپوزیشن کو سیدھے الفاظ میں جواب دیتے ہوئے کہا، ”آپ مانیں یا نہ مانیں، لیکن ہم نے قرض سے ترقی کی ہے۔ عوام ہمارے فیصلوں کو تسلیم کر رہی ہے، تبھی ملک بھر میں ہماری حکومتیں بن رہی ہیں۔ جہاں آپ کی حکومتیں تھیں، وہاں بھی اب ہماری ہیں-یہ آپ کا ہی مظاہرہ بتاتا ہے۔“ دیوڑا کا یہ بیان ایوان میں تالیوں کے ساتھ گونج اٹھا اور بحث کا مرکزی نقطہ بن گیا۔

بحث کے بعد وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے ایوان میں خطاب کیا۔ انہوں نے اپوزیشن کے تعاون کے لیے اپوزیشن لیڈر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں اپوزیشن کا کردار مثبت رہا۔ انہوں نے سبھی وزیروں اور ارکان اسمبلی کے تعاون کو بھی سراہا۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے بتایا کہ حال ہی میں ریاست نے کئی اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں، انہوں نے بتایا کہ 3 چیتے کھلے جنگل میں چھوڑے گئے، جو جنگلی حیات کے تحفظ کے شعبے میں نئی کامیابی ہے۔ سویابین کے بھاوانتر ادائیگی میں مدھیہ پردیش نے نیا باب لکھا ہے۔ بھوپال میں کشمیر جیسا لطف دینے والی شکارا کشتی کے آپریشن نے سیاحت کو نئی جہت دی ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ ضمنی بجٹ ریاست کی ترقی کا سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے زور دیکر کہا ہے کہ ”ہم تب تک نہیں رکیں گے، جب تک مدھیہ پردیش کو ترقی یافتہ ریاست بنا کر شرمندہ تعبیر نہیں کر دیتے۔ یہ صرف مشن نہیں، ہمارا دھرم ہے۔“

قابل ذکر ہے کہ مدھیہ پردیش کے اسمبلی کے سرمائی اجلاس کا آخری دن پروقار اور مثبت پیغام کے ساتھ مکمل ہوا۔ جہاں اپوزیشن نے معاشی مسائل پر حکومت کو گھیرا، وہیں حکومت نے تفصیلی جواب دے کر اپنے منصوبوں، پالیسیوں اور ترجیحات کو واضح کیا۔ وزیر اعلیٰ کے بیان نے پورے اجلاس کے ماحول کو ترقی، تعاون اور عزم کی سمت میں موڑ دیا۔ مدھیہ پردیش اب ترقی یافتہ مدھیہ پردیش کے ہدف کی جانب تیز رفتار سے بڑھنے کی تیاری کر رہا ہے۔ اجلاس کے آخر میں پورے ایوان نے یہ جذبہ دہرایا کہ سیاست سے بالاتر ہو کر ترقی ہی اولین ہدف ہونا چاہیے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande