
ایم سی ڈی نے اسٹینڈنگ کمیٹی کے سامنے 27-2026 کا تخمینہ بجٹ پیش کیا، صفائی اور بنیادی ڈھانچے کی اصلاحات پر خصوصی زور
۔ صفائی، گرین انیشی ایٹو، ڈیجیٹل گورننس اور شہری سہولیات پر خاص توجہ
نئی دہلی، 05 دسمبر (ہ س)۔ دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) نے جمعہ کو اسٹینڈنگ کمیٹی کے سامنے مالی سال 26-2025 کے ترمیم شدہ بجٹ اور آئندہ سال 27-2026 کا بجٹ منصوبہ پیش کیا۔ میونسپل کمشنر اشونی کمار نے تفصیلی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ معاشی چیلنجوں کے باوجود ایم سی ڈی نے صفائی، ماحولیاتی تحفظ، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، تعلیم، صحت اور ریونیو اصلاحات کے شعبوں میں نمایاں پیش رفت درج کی ہے۔
کارپوریشن نے بتایا کہ نریلا-بوانا اور اوکھلا میں ویسٹ ٹو انرجی پلانٹوں کی صلاحیت بڑھانے کے ساتھ ساتھ غازی پور میں 2000 ٹی پی ڈی صلاحیت والے نئے ویسٹ ٹو انرجی پلانٹ کے لیے ٹینڈر جاری کر دیے گئے ہیں۔ نریلا-بوانا میں 3000 ٹی پی ڈی صلاحیت والے ڈبلیو ٹی ای پلانٹ کو ماحولیاتی منظوری بھی مل چکی ہے۔
گھوگھا اور ننگلی ڈیری میں 2 نئے بائیو گیس پلانٹ شروع کیے گئے ہیں، جس سے یمنا صفائی مشن کو مضبوطی ملے گی۔
لینڈ فل سائٹس پر بائیو مائننگ کی رفتار بڑھ کر 30,000 ٹی پی ڈی یومیہ سے زیادہ ہو گئی ہے۔ اب تک بھلسوا، اوکھلا، غازی پور اور سندھولا میں کل 2 کروڑ میٹرک ٹن سے زیادہ کچرا پروسیس کیا جا چکا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دہلی کے 312 سے زیادہ بازاروں میں رات کی صفائی شروع کی گئی ہے۔ 550 کلومیٹر سڑکوں اور 430 گلیوں میں رات میں ہی صفائی کا انتظام کیا گیا ہے۔ این سی اے پی فنڈ سے 14 نئی روڈ سوئیپر مشینیں خریدی جا رہی ہیں۔ کارپوریشن نے 17 بیک ہو لوڈر، 10 اسکڈ اسٹیئر اور دیگر جدید مشینیں بھی خریدی ہیں۔
ساتھ ہی سوچھ سرویکشن 2024 میں ایم سی ڈی نے 90 ویں مقام سے چھلانگ لگا کر 31 واں مقام حاصل کیا ہے۔ دہلی کو 1-اسٹار گاربیج فری سٹی ریٹنگ بھی حاصل ہوئی ہے۔
میونسپل کمشنر نے پراپرٹی ٹیکس وصولی میں 30 فیصد اضافے کے بارے میں بتایا اور کہا کہ ستمبر تک ایم سی ڈی نے 2209.51 کروڑ روپے پراپرٹی ٹیکس کے طور پر حاصل کیے-جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ”سنیو یوجنا“ کے تحت 600 کروڑ روپے سے زیادہ ٹیکس وصول کیا گیا اور 1.39 لاکھ ٹیکس دہندگان نے حصہ لیا۔
کارپوریشن نے ٹیکس کے نظام کو ڈیجیٹل اور شفاف بنانے کے لیے آن لائن نوٹس، جی ایس ٹی نظام سے جڑا جی ٹی ایل (ٹریڈ لائسنس)، جیو ٹیگنگ اور پراپرٹی ٹیکس کیلکولیٹر وغیرہ سہولیات شروع کی ہیں۔
اشونی کمار نے بتایا کہ ایم سی ڈی اسکولوں کے 6.58 لاکھ طلبا میں سے 4.26 لاکھ طلبا کے کھاتوں میں یونیفارم، اسٹیشنری اور بیگ کے لیے 71 کروڑ روپے ڈی بی ٹی کے طور پر بھیجے گئے۔ 2610 ڈوئل ڈیسک خریدے گئے اور 1576 اساتذہ کو ترقی ملی۔
صحت کی خدمات کی توسیع کے بارے میں بتایا کہ 53 آیوشمان آروگیہ مندروں کا افتتاح کیا گیا۔ اسکول ہیلتھ اسکیم میں نرسوں کو 49 ٹیب دیے گئے۔ سوامی دیانند اسپتال میں لیکٹیشن مینجمنٹ یونٹ قائم کی گئی۔ سی این جی پر مبنی شمشان گھاٹوں کی توسیع تقریباً پوری ہو گئی ہے اور 25 شمشان مقامات پر آن لائن داہ سلپ سہولت شروع ہو گئی ہے۔
انہوں نے اسمارٹ پارکنگ اور ٹرانسپورٹ اصلاح پر کہا کہ ایم سی ڈی پارکنگ سے حاصل ریونیو 2024 کے مقابلے میں 2025 میں بڑھ کر 58.09 کروڑ روپے ہو گیا۔ ایم-بلاک، جی کے اور پنجابی باغ میں 2 جدید ملٹی لیول پارکنگیں چالو ہو گئی ہیں۔ ہندوستان درشن پارک میں 188 گاڑیوں کی صلاحیت والی نئی پزل پارکنگ زیر تعمیر ہے۔
اپریل سے ستمبر 2025 کے درمیان 3.55 لاکھ پودے لگائے گئے۔ بھلسوا اور تیہ کھنڈ لینڈ فل پر بانس اور بوگن ویلیا کے ہزاروں پودے لگائے گئے۔ 152 درختوں پر ٹری سرجری بھی کی گئی۔
غیر قانونی ڈیریوں اور جانوروں کے کنٹرول پر کارروائی میں 6,347 مویشی پکڑے گئے، 184 غیر قانونی ڈیریاں سیل اور منہدم، 731 بندر پکڑے گئے اور چھوڑے گئے اور 54,623 آوارہ کتوں کی نسبندی اور ٹیکہ کاری کی گئی۔
میونسپل کمشنر اشونی کمار نے کہا کہ معاشی چیلنجوں کے باوجود ایم سی ڈی نے ٹیم ورک سے کام کرتے ہوئے راجدھانی میں شہری خدمات کو بہتر بنانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے میئر، ڈپٹی میئر، اسٹینڈنگ کمیٹی، دہلی حکومت، مرکزی حکومت اور کارپوریشن ملازمین کو تعاون کے لیے شکریہ ادا کیا۔
ہندوستھان سماچار
--------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن