
بنیادی مسائل کے حل ہونے کے بعد ہوائی جہاز کی پیداوار میں تیزی آنے کی امیدیں بڑھ جاتی ہیں۔
نئی دہلی، 5 دسمبر (ہ س): امریکی انجن بنانے والی کمپنی جی ای ایرو اسپیس نے جمعہ کو دیسی ہلکے لڑاکا ہوائی جہاز (ایل سی اے) مارک-1 اے کے لئے پانچواں جیٹ انجن ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایل) کو سونپ دیا۔
اس مالی سال کے آخر تک ہندوستان کو 12 جی ای-404 انجن ملنے کی امید ہے۔ ایچ اے ایل کو مارچ میں نئے طیاروں کی فراہمی شروع کرنی تھی لیکن امریکہ سے انجنوں کی فراہمی میں تاخیر نے انتظار کو طول دے دیا۔ اب، انجنوں کے ساتھ بنیادی مسائل حل ہونے کے بعد، ہوائی جہاز کی پیداوار میں تیزی سے واپسی کی امید ہے۔
فروری 2021 میں، ہندوستان نے ایچ اے ایل کے ساتھ 48,000 کروڑ مالیت کے 83 تیجس مارک-اے1 طیاروں کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اس معاہدے میں 73 لڑاکا طیارے اور 10 ٹرینر طیارے شامل تھے۔ ہندوستانی فضائیہ کو 2024 میں پہلی کھیپ ملنے کی امید تھی، لیکن جی ای ایرو اسپیس (جی ای) نے ایف-404 انجن کی پیداوار بند کر دی۔ اس سال 25 ستمبر کو، وزارت دفاع نے ایچ اے ایل کے ساتھ اضافی 97 ایل سی اے مارک-1 اے لڑاکا طیاروں کے لیے ایک نئے آرڈر پر دستخط کیے، جن میں 68 سنگل سیٹ فائٹر اور 29 ٹوئن سیٹ ٹرینر ہوائی جہاز شامل ہیں، جن کی ترسیل 2027-28 میں شروع ہو گی اور چھ سالوں میں مکمل ہو گی۔ اس کا مطلب ہے کہ ایچ اے ایل ہندوستانی فضائیہ کے لیے 180 طیارے تیار کرے گا۔
طویل انتظار کے بعد آخر کار کمپنی نے اس سال 26 مارچ کو پہلا انجن بھارت کو پہنچا دیا۔ پھر جی ای نے 13 جولائی کو دوسرا انجن فراہم کیا۔ ایچ اے ایل نے 11 ستمبر کو Lایل سی اے مارک-1 اے کے لیے تیسرا جی ای-404 انجن حاصل کیا۔ کمپنی نے بیک وقت ستمبر کے آخر تک دوسرا انجن فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا جو 30 ستمبر کو فراہم کیا گیا۔ ہندوستان کی طرف سے چار انجنوں کی وصولی نے ایل سی اے مارک-1 اے طیاروں کی تیاری اور فراہمی کے لیے راہ ہموار کرنے کی امیدیں بڑھا دی ہیں۔ امریکی انجن بنانے والی کمپنی جی ای ایرو اسپیس نے آج پانچواں انجن ایچ اے ایل کے حوالے کر دیا۔ اس مالی سال کے آخر تک ہندوستان کو 12 جی ای-404 انجن ملنے کی امید ہے۔ یہ انجن بھارت کے مقامی ہلکے جنگی طیاروں میں نصب کیے جائیں گے، جنہیں بھارتی فضائیہ میں شامل کیا جا رہا ہے۔
ایچ اے ایل کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر ڈی کے سنیل نے بتایا کہ ایچ اے ایل جی ای کے ایف-414 انجنوں کے لیے 80 فیصد ٹیکنالوجی کی منتقلی پر بھی بات چیت کر رہا ہے، جو اپ گریڈ شدہ ایل سی اے مارک-2 اور مقامی ایڈوانسڈ میڈیم کمبیٹ ایئر کرافٹ (اے ایم سی اے) کو طاقت فراہم کرے گا۔ ڈاکٹر سنیل نے بتایا کہ جی ای نے ایک سال میں 12 انجن فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن اب ہمیں مالی سال کے اختتام تک ان کی فراہمی کا امکان ہے۔ ہمیں اس سال 10 انجن مل سکتے ہیں۔ باقی انجن اگلے سال مارچ تک پہنچ جائیں گے۔ ہم نے پہلے ہی 10ویں طیارے کے لیے فوسیلج بنا لیا ہے، اور 11واں طیارہ تیار ہے۔ انجنوں کے بنیادی مسائل حل ہو چکے ہیں، اس لیے اب پیداوار میں تیزی آئے گی۔ جی ای نے اگلے سال 20 انجن فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے، جس کے لیے اعلیٰ انتظامیہ کے ساتھ میٹنگ ہوئی ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی