
نئی دہلی، 5 دسمبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ہندوستان اور روس کے تعلقات کا موازنہ قطب ستارے سے کیا، جو آسمان میں ایک جگہ پر جما رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے اپنے اقتصادی تعاون کے پروگرام کو 2030 تک آگے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔دونوں ممالک یوریشین (ایشیا-یورپ) اقتصادی یونین کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدے کی جانب آگے بڑھ رہے ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے جمعہ کو یہاں حیدرآباد ہاؤس میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ دو طرفہ سربراہی مذاکرات کیے۔ بات چیت کے بعد ایک مشترکہ پریس بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ آٹھ دہائیوں میں دنیا نے اتار- چڑھاؤ دیکھا ہے اور انسانیت کو بہت سے چیلنجز اور بحرانوں کا سامنا کرنا پڑا ہے لیکن ہندوستان اور روس کی دوستی قطب ستارے کی طرح باہمی احترام اور گہرے اعتماد پر مبنی ہے اور ہمیشہ وقت کی کسوٹی پر کھری اتری ہے۔
دورے کے دوران دونوں ممالک نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے معاہدوں پر دستخط کئے۔ ان معاہدوں کا تبادلہ ایک میڈیا بیان کے دوران ہوا۔ وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ ہندوستان جلد ہی روسی شہریوں کے لیے مفت 30 دن کا سیاحتی ویزا اور گروپ ٹورسٹ ویزا متعارف کرائے گا۔
وزیر اعظم نے نایاب زمینی معدنیات میں دونوں ممالک کے تعاون کو دنیا بھر میں محفوظ اور متنوع سپلائی چین کو یقینی بنانے کے لیے انتہائی اہم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ماحول دوست توانائی، ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ اور مستقبل کی صنعتوں میں ہماری شراکت داری کی حمایت دیں گے۔
وزیر اعظم نے توانائی کے تحفظ کو ہندوستان-روس شراکت داری کا ایک اہم اور مضبوط ستون قرار دیا اور کہا کہ شہری جوہری توانائی کے میدان میں دونوں ممالک کے درمیان دہائیوں پرانا تعاون ماحول دوست توانائی کی ہماری سماجی ترجیح کو پورا کرنے میں اہم رہا ہے۔
وزیراعظم نے اعلان کیا کہ دونوں ممالک سمندری مسافروں کے قطبی پانیوں میںتربیت دینے میں تعاون کریں گے۔ اس سے نہ صرف آرکٹک میں ہمارا تعاون مضبوط ہوگا بلکہ ہندوستانی نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس سال اکتوبر میں کالمیکیا میں بین الاقوامی بدھسٹ فورم میں لاکھوں عقیدت مندوں نے بھگوان بدھ کے مقدس آثار کا آشیرواد حاصل کیا۔
یوکرین تنازعہ کے بارے میں وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان شروع سے ہی امن کا حامی رہا ہے۔ ہم مسئلے کا پرامن، دیرپا حل تلاش کرنے کی تمام کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہندوستان تعاون کے لیے ہمیشہ تیار ہے اور کرتا رہے گا۔
دہشت گردی کے خلاف سخت موقف کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے بین الاقوامی تعاون کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور روس طویل عرصے سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کندھے سے کندھا ملا کر کام کر رہے ہیں۔ ہندوستان کا پختہ یقین ہے کہ دہشت گردی انسانیت کی اقدار پر براہ راست حملہ ہے اور اس کے خلاف عالمی اتحاد ہماری سب سے بڑی طاقت ہے۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ہماری دوستی ہمیں عالمی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی طاقت دے گی اور یہ اعتماد ہمارے مشترکہ مستقبل کو تقویت بخشے گا۔
ہندوستان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد