
نئی دہلی، 5 دسمبر (ہ س)۔ ملک کی سب سے بڑی ایئر لائن انڈیگو کے ارد گرد کے مسائل کے درمیان، ہوا بازی کے ریگولیٹر ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) نے پائلٹوں کو چھٹیوں کے بدلے ہفتہ وار آرام کرنے کی اجازت دی ہے۔ اس نے کئی ایئر لائنز کے لیے پرواز کے کرایے کے اصولوں پر بھی نظر ثانی کی ہے۔ ڈی جی سی اے کے مطابق یہ بحران نئے فلائٹ ڈیوٹی ٹائم لمیٹیشن (ایف ڈی ٹی ایل) قوانین کے نفاذ سے شروع ہوا، خاص طور پر انڈیگو ایئر لائنز میں۔ ان قوانین کے تحت پائلٹوں کی ڈیوٹی، پرواز کے اوقات، نائٹ لینڈنگ کی تعداد، اور آرام کے دورانیے کو اب پہلے کی نسبت زیادہ سختی سے مقرر کیا گیا ہے۔ نئے قوانین میں اہم تبدیلیوں میں پائلٹس کی ہفتہ وار چھٹی کو 36 گھنٹے سے بڑھا کر 48 گھنٹے کرنا شامل ہے۔ رات کی تعریف اب 00:00–05:00 سے 00:00–06:00 تک بڑھا دی گئی ہے۔ نائٹ لینڈنگ کی حد 6 سے کم کر کے 2 فی ہفتہ کر دی گئی ہے۔ پائلٹ مسلسل دو راتوں سے زیادہ راتوں میں کام نہیں کر سکتے۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) نے پہلے رہنما خطوط جاری کیے تھے جس میں کہا گیا تھا کہ عملے کے ارکان کو ہفتہ وار آرام کے بدلے کوئی چھٹی نہیں دی جائے گی۔ اس اصول کا مقصد پائلٹس اور کیبن کریو میں تھکاوٹ کو کم کرنا تھا، لیکن ایئر لائنز نے کہا کہ اس سے روسٹر مینجمنٹ پر شدید اثر پڑ رہا ہے، فلائٹ آپریشن میں خلل پڑ رہا ہے۔ ڈی جی سی اے کو اپنی نمائندگی میں، ایئر لائنز ایسوسی ایشن نے کہا کہ موجودہ ’آپریشنل رکاوٹوں‘ سے نمٹنے اور پرواز کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے لیے قواعد میں لچک کی ضرورت ہے۔شہری ہوا بازی کے وزیر اور شہری ہوا بازی کے ڈائریکٹوریٹ جنرل (ڈی جی سی اے) کے ساتھ جمعرات کی رات دیر گئے ایک میٹنگ میں انڈیگو نے کہا تھا کہ اس کی خدمات 10 فروری تک مکمل طور پر معمول پر آجائیں گی۔ڈی جی سی اے نے یہ بھی کہا کہ انڈیگو پائلٹ روسٹرنگ کو بہتر بنانے اے ٹی سی اور ہوائی اڈوں کے ساتھ بہتر تال میل، تبدیلی کے انتظام کے عمل کو تیز کرنے، اور خرابی کے انتظام کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan