
انڈیگو کی 550 پروازیں منسوخ، مسافر شدید مشکلات کا شکار، کانگریس کی تنقیدپونے، 5 دسمبر (ہ س) سابق ایم ایل اے اور مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے سینئر نائب صدر موہن جوشی نے جمعہ کو مرکزی حکومت پر شدید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جلد بازی میں اختیار کی گئی غیر منصوبہ بند ہوا بازی کی پالیسیوں نے ملک بھر میں شہری ہوا بازی کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے، جس کے نتیجے میں لاکھوں مسافر شدید پریشانی کا شکار ہو گئے ہیں۔ انڈیگو کا فلائٹ آپریشن مسلسل دوسرے دن بری طرح متاثر رہا اور 550 سے زائد پروازوں کی منسوخی نے ملک کے مختلف ہوائی اڈوں پر افراتفری کی کیفیت پیدا کر دی۔انہوں نے بتایا کہ پونے اور ممبئی سمیت کئی شہروں میں سفر کرنے والے مسافر گھنٹوں تک پھنسے رہے۔ کچھ مسافر اپنے انٹرویوز تک نہ پہنچ سکے، کچھ شادیوں میں شرکت سے محروم رہے، کئی لوگ سنگین طور پر بیمار رشتہ داروں کے پاس نہ جا سکے اور متعدد افراد اپنے عزیزوں کی آخری رسومات میں شامل نہ ہو سکے۔ جوشی کے مطابق یہ حالات شہری ہوا بازی کی وزارت اور مرکزی حکومت کی پالیسی ناکامی کا براہ راست ثبوت ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈی جی سی اے نے فلائٹ ڈیوٹی ٹائم لمیٹیشنز کے نئے اصول بغیر کسی مشاورت، بغیر افرادی قوت کے جائزے اور بغیر عبوری مہلت کے اچانک نافذ کیے، جس سے ایئر لائنز خصوصاً انڈیگو کو شدید عملے کی کمی کا سامنا کرنا پڑا اور بڑے پیمانے پر پروازیں منسوخ کرنا پڑیں۔ جب صورتحال بے قابو ہو گئی تو ڈی جی سی اے نے اپنا ہی سرکلر واپس لے لیا لیکن تب تک عوامی نقصان ہو چکا تھا۔جوشی نے کہا کہ پچھلے ہفتے میں لاکھوں روپے کے ٹکٹ منسوخ ہوئے، لوگوں کے ضروری پروگرام اور ہنگامی سفر برباد ہو گئے، اور انہیں بھاری ذہنی و جذباتی تکلیف اٹھانی پڑی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بحران مرکزی حکومت کے تغلقی انداز کے سبب پیدا ہوا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈی جی سی اے کے متعلقہ افسران اور مرکزی شہری ہوا بازی کے وزیر کو فوری طور پر جوابدہ ٹھہرایا جائے۔انہوں نے زور دیا کہ آئندہ کسی بھی قاعدے میں ترمیم سے پہلے مرکز کو لازمی طور پر ایئر لائنز سے مشورہ کرنا ہوگا، افرادی قوت کی صورتحال کا سائنسی جائزہ لینا ہوگا، عبوری مدت فراہم کرنی ہوگی اور مسافروں کے تحفظ کو اولین ترجیح دینا ہوگی۔ ہندوستھان سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے