
نئی دہلی، 5 دسمبر (ہ س)۔ ہندوستان-روس رشتوں کے لیے جمعہ کا دن کافی اہم ثابت ہونے جا رہا ہے۔ ہندوستان کے دو روزہ دورے پر آئے روس کے صدر ولادیمیر پوتن کی جمعرات کو دہلی پہنچنے پر وزیر اعظم نریندر مودی نے ہوائی اڈے پر استقبال کیا اور دونوں رہنما ایک ہی کار میں سوار ہو کر وزیر اعظم کی رہائش گاہ پہنچے۔ آج ہندوستان اور روس کے درمیان دہلی کے حیدرآباد ہاوس میں 23 ویں سربراہی بات چیت ہوگی، جس میں دونوں ممالک میں اہم معاہدوں کا امکان ہے۔
روس کے ساتھ ہندوستان کے دو طرفہ معاہدوں کے لحاظ سے آج کا دن کافی اہم ہے۔ صبح 11.50 بجے حیدرآباد ہاوس میں دونوں ممالک کے درمیان 23 ویں سربراہی بات چیت ہوگی جس میں دفاع، توانائی، تکنیک، کاروبار سمیت باہمی مفاد کے دو طرفہ مسائل پر اہم معاہدے ہو سکتے ہیں۔ سربراہی بات چیت دفاعی تعلقات کی مضبوطی، باہمی تجارت کو بیرونی دباؤ سے آزاد رکھنے اور چھوٹے ماڈیولر پلانٹس میں تعاون کے امکانات پر غور کرنے پر مرکوز ہے۔
میٹنگ پر امریکہ، پاکستان، چین اور مغربی ممالک کی قریبی نظر ہوگی۔ ہندوستان دورے پر پہنچے روس کے صدر کے ساتھ وزیر اعظم کے گرمجوشی بھرے رشتوں کا چرچا بھی ان ممالک کی میڈیا میں ہے۔ روس-ہندوستان سربراہی بات چیت ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب امریکہ نے روس سے تیل خریدنے پر ہندوستان پر 50 فیصد ٹیرف لگایا ہے اور اس سے ہندوستان-امریکی رشتوں میں گراوٹ آئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی عالمی سطح پر روس اور یوکرین جنگ میں امریکی ثالثی سے بنی صورتحال بھی ہیں۔ لہٰذا، دونوں ممالک کے درمیان آج ہونے والے معاہدوں پر بھی پوری دنیا کی نگاہیں ہوں گی۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن