
نئی دہلی، 4 دسمبر (ہ س)۔ پارلیمنٹ نے جمعرات کو سنٹرل ایکسائز (ترمیمی) بل، 2025 کومنظوری دے دی ، جسے راجیہ سبھا نے منظور دے کر لوک سبھا کو واپس بھیج دیا۔ لوک سبھا پہلے ہی بدھ کو سنٹرل ایکسائز (ترمیمی) بل 2025 کو منظور کر چکی ہے۔ اس کے ساتھ ہی راجیہ سبھا کی کارروائی جمعہ تک ملتوی کر دی گئی ۔
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آج راجیہ سبھا میں سنٹرل ایکسائز (ترمیمی) بل 2025 پر بحث کا جواب دیتے ہوئے قانون سازی کے مختلف پہلوؤں پر بات کی اور مختلف ارکان کے سوالات کے جوابات دیئے۔ مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری نے اس سے قبل سنٹرل ایکسائز (ترمیمی) بل 2025 کو راجیہ سبھا میں غور کے لیے پیش کیا تھا۔
مرکزی ایکسائز (ترمیمی) بل 2025 پر بحث کا جواب دیتے ہوئے نرملا سیتارامن نے راجیہ سبھا میں کہا،’’مغربی بنگال کو اس حکومت نے کبھی نظر انداز نہیں کیا ہے۔ دراصل یہ ٹی ایم سی حکومت ہے جو مغربی بنگال کی ترقی کو نقصان پہنچا رہی ہے۔‘‘ مغربی بنگال نے جنوری 2019 میں آیوشمان بھارت اسکیم سے نام واپس لےلیا۔ کیا یہ مغربی بنگال کے لیے اچھا ہے؟صنعتیں مغربی بنگال چھوڑ رہی ہیں۔‘‘
بل پر بحث کے دوران وزیر خزانہ نے ایوان کو یہ بھی بتایا کہ کسانوں کو تمباکو چھوڑنے اور دوسری کیش کراپ اگانے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد سے، تمباکو اور تمباکو سے متعلقہ مصنوعات پر ٹیکس، یہاں تک کہ سیس کے ساتھ، ہر سال ڈبلیو ایچ او کے مقرر کردہ معیارات تک نہیں پہنچ پائے ہیں۔ نتیجتاً، تمباکو کی مصنوعات کا قابل برداشت انڈیکس بلند رہتا ہے، جو صحت عامہ کے اہداف کو کمزور کرتا ہے۔
سیتارمن نے سنٹرل ایکسائز (ترمیمی) بل 2025 پر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 49 لاکھ سے زیادہ رجسٹرڈ بیڑی کارکن ہیں۔ انہوں نے کہا،’’کسانوں کو تمباکو کے بجائے دوسری نقد فصلیں اگانے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔ ایسا آندھرا، بہار، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، اڈیشہ، تمل ناڈو، تلنگانہ، اتر پردیش اور مغربی بنگال میں کیا جا رہا ہے۔ ان ریاستوں میں 1 لاکھ ایکڑ سے زیادہ زمین پر تمباکو کی پیداوار چھوڑ کر دوسری فصلیں اگائی جا رہی ہیں۔‘‘وزارت محنت ان کی فلاح و بہبود کے لیے اسکیمیں چلا رہی ہے۔ ان کے لیے اسپتال اور ڈسپنسریاں چلائی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب 2017 میں اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) متعارف کرایا گیا تھا، تو یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ اگر ریاستوں کی آمدنی ایک خاص سطح سے نیچے آتی ہے تو انہیں معاوضہ دیا جائے گا۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ مرکزی حکومت نے تب کہا تھا کہ ان اشیاء کے لیے مرکزی ایکسائز ڈیوٹی کے تحت صرف ایک ٹوکن رقم جمع کی جائے گی اور پوری رقم جی ایس ٹی کے معاوضے کی طرف جائے گی۔ چونکہ یہ اشیاء 28 فیصد ٹیکس سلیب کے تحت تھیں، اس لیے ریاستوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے اس کے علاوہ ایک معاوضہ سیس بھی جمع کیا گیا۔ یہ بل سنٹرل ایکسائز ایکٹ، 1944 میں ترمیم کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ یہ ایکٹ ہندوستان میں تیار یا تیار کردہ سامان پر سنٹرل ایکسائز ڈیوٹی کو عائد کرنے اور وصولی کی تجویز کرتا ہے۔ اس بل کا مقصد تمباکو اور تمباکو کی مصنوعات پر سنٹرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح کو تبدیل کرنا ہے، تاکہ ان مصنوعات پر ٹیکس موجودہ سطح پر برقرار رہے۔ یہ بل غیر پروسس شدہ تمباکو، پروسیس شدہ تمباکو، تمباکو کی مصنوعات اور تمباکو کے متبادل پر سنٹرل ایکسائز ڈیوٹی بڑھاتا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد