
علی گڑھ, 29 دسمبر (ہ س)۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے 2000 انجینئرنگ بیچ کی سلور جوبلی ری یونین، ذاکر حسین کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی میں منعقد ہوئی، جس میں کیمیکل، سول، مکینیکل، الیکٹریکل، الیکٹرانکس اور کمپیوٹر سائنس انجینئرنگ شعبوں کے سابق طلبہ نے شرکت کی اور اپنی فراغت کے 25 برس مکمل ہونے کا جشن منایا۔
اس دو روزہ پروگرام میں ہندوستان سمیت امریکہ، برطانیہ، سویڈن، آسٹریلیا، قطر، بحرین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے تعلق رکھنے والے سابق طلبہ نے شرکت کی۔ ری یونین میں ایک ملینیم میٹ سیمینار ذاکر حسین کالج کے ٹریننگ اینڈ پلیسمنٹ دفتر نے منعقد کیا جس میں تمام شعبوں اور تمام تعلیمی سالوں کے بی ٹیک، بی ای اور ایم ٹیک طلبہ کو 2000 بیچ کے ممتاز سابق طلبہ کے ساتھ کریئر پلاننگ، انتریپرینیورشپ، قیادت کی صلاحیتوں کے فروغ اور ہندوستان و بیرونِ ملک اعلیٰ تعلیم کے مواقع کے سلسلہ میں رہنمائی حاصل کرنے کا موقع ملا۔ اس نشست کی میزبانی سابق طالب علم جناب بہزاد الطاف نے کی، جنہیں امریکہ، برطانیہ اور فرانس میں پیشہ ورانہ تجربہ حاصل ہے۔
سیمینار میں ممتاز سابق طلبہ نے خطاب کیا۔ آئی آئی ٹی روڑکی کی پروفیسر شبینہ خانم نے ذہنی صحت اور ذاتی نشوونما پر گفتگو کی، بحرین میں قائم ادارے یو رینس کے بانی و ڈائریکٹر جناب سرور خان نے انتریپرینیورشپ اور قیادت پر اظہارِ خیال کیا؛ جبکہ ٹیکنپ انرجیز انڈیا میں سول انجینئرنگ کے سربراہ جناب عمران احمد نے صنعت کی توقعات پر روشنی ڈالی۔ دیگر مقررین میں پارسنز انٹرنیشنل قطر کے جناب مظہر خان، گلیڈر انجینئرنگ ورکس، یو اے ای کے جناب عتیق خان اور ٹرائی مشینری انڈیا کے سی ای او جناب ضیاء الرحمٰن شامل تھے، جنہوں نے پیشہ ورانہ اخلاقیات، سافٹ اسکلز اور صنعتی تیاری کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ اس کے علاوہ مسٹر راہل وششٹھ، مس غازیہ جلالی، مسٹر شہنل صدیقی، مسٹر محمد شیر خان اور مسٹر محمد عادل قریشی نے بھی اپنے قومی و بین الاقوامی تجربات سے مستفید کیا۔
سابق طلبہ اور موجودہ طلبہ کی اس نشست میں کالج کے پرنسپل پروفیسر محمد مزمل، ٹریننگ اینڈ پلیسمنٹ انچارج ڈاکٹر معینہ اطہر اور فیکلٹی اراکین نے شرکت کی۔ پروفیسر مزمل نے اس اقدام کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ سابق طلبہ کی قیادت میں ہونے والی اس نوعیت کی سرگرمیاں تعلیم و صنعت کے درمیان فاصلے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں اور طلبہ کو باخبر کریئر فیصلوں کی جانب رہنمائی فراہم کرتی ہیں۔ ڈاکٹر معینہ اطہر نے سابق طلبہ کی فعال شرکت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ملینیم میٹ طلبہ میں صنعتی آگہی اور رہنمائی کے تئیں ٹی پی او کے مسلسل عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
اس موقع پرمسٹر محمد عادل قریشی،،مسٹر محمد شیر خان اور مسٹر بہزاد الطاف نے کہا کہ دنیا بھر سے ساتھیوں کی بھرپور شرکت اے ایم یو اور انجینئرنگ کالج سے وابستہ دیرپا جذباتی رشتے کی مظہر ہے۔ انہوں نے سابق طلبہ اورموجودہ طلبہ کے درمیان رابطہ سازی کو ری یونین کا سب سے بامعنی نتیجہ قرار دیا۔
---------------
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ