بورسی کے دھوئیں سے دم گھٹنے سے نانا۔ نواسہ کی موت ، تین کی حالت تشویشناک
نوادہ، 29 دسمبر (ہ س)۔ نوادہ ضلع کے مفصل تھانہ علاقے کے تحت ترلوکی بیگھہ گاؤں میں سردی سے بچاؤ کے لیے جلائی گئی ایک بورسی جان لیوا ثابت ہوئی۔ کمرے میں پھیلنے والے زہریلے دھوئیں سے دم گھٹنے سے نانا اورنواسہ کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ جبکہ خاندان کے
بورسی کے دھوئیں سے دم گھٹنے سے نانا۔ نواسہ کی موت ، تین کی حالت تشویشناک


نوادہ، 29 دسمبر (ہ س)۔ نوادہ ضلع کے مفصل تھانہ علاقے کے تحت ترلوکی بیگھہ گاؤں میں سردی سے بچاؤ کے لیے جلائی گئی ایک بورسی جان لیوا ثابت ہوئی۔ کمرے میں پھیلنے والے زہریلے دھوئیں سے دم گھٹنے سے نانا اورنواسہ کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ جبکہ خاندان کے دیگر تین افراد بے ہوش ہو گئے۔ سبھی کو پیر کی صبح نوادہ کے صدر اسپتال لایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے دو کو مردہ قرار دیا، جب کہ تین دیگر زیر علاج ہیں۔ اس دل دہلا دینے والے واقعہ سے گاؤں میں غم کی لہر دوڑ گئی۔مرنے والوں میں 70 سالہ شری کانت یادو اور ان کا ایک سالہ نواسہ آشیش کمار شامل ہیں۔ واقعے کے بارے میں متوفی کے ایک اور نواسہ سورج کمار نے بتایا کہ اتوار کی رات اپنے آپ کو سخت سردی سے بچانے کے لیے خاندان کے پانچ افراد ایک ہی کمرے میں سو رہے تھے۔ شدید سردی کی وجہ سے کمرے کے اندر ایک بورسی (چمنی) جل رہی تھی۔ کمرے کا دروازہ رات بھر بند رہنے اور مناسب وینٹیلیشن نہ ہونے کی وجہ سے بورسی سے اٹھنے والا دھواں کمرے کو بھرتا رہا۔ سب نے سانس لیا اور سوتے ہوئے بے ہوش ہو گئے۔پیر کی صبح جب کافی دیر تک دروازہ نہ کھلا تو گھر والوں کو خوف ہوا کہ کچھ گڑبڑ ہے۔ آواز لگانے کے باوجود کوئی جواب نہیں آیا۔ ایک مقامی مکینک کو بلایا گیا اور دروازہ توڑا گیا۔ اندر کا منظر دیکھ کر اہل خانہ دنگ رہ گئے: شری کانت یادو اور اس کے ایک سالہ نواسہ آشیش کمار سمیت پانچوں افراد کمرے میں بے ہوش پڑے تھے۔ گاؤں والوں کی مدد سے انہیں فوری طور پر نوادہ صدر اسپتال لے جایا گیا۔جانچ کے بعد اسپتال کے ڈاکٹروں نے شریکانت یادو اور آشیش کو مردہ قرار دیا۔ متوفی کی بیوی، بیٹی اور ایک کمسن بچی بے ہوش ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق تینوں کی حالت تشویشناک لیکن مستحکم بتائی جاتی ہے اور انہیں آکسیجن کی مدد سمیت ضروری علاج کیا جا رہا ہے۔ ابتدائی تحقیقات میں موت کی وجہ کاربن مونو آکسائیڈ کا دم گھٹ جانا معلوم ہوا ہے۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی مفصل تھانے کی پولیس اسپتال پہنچی اور معاملے کی تحقیقات شروع کردی۔ پولیس نے لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے۔تھانہ انچارج کا کہنا تھا کہ یہ ایک افسوسناک حادثہ معلوم ہوتا ہے، جس میں سردی سے بچاؤ میں لاپرواہی جان لیوا ثابت ہوئی۔واقعہ ایک بار پھر سردیوں کے دوران چمنی، بورسی، یا کوئلے سے چلنے والے ہیٹر کے استعمال میں احتیاط کے خلاف خبردار کرتا ہے۔ماہرین کے مطابق بند کمرے میں ایسا نظام انتہائی خطرناک ہے کیونکہ خارج ہونے والی کاربن مونو آکسائیڈ گیس بے رنگ اور بو کے بغیر ہوتی ہے اور آہستہ آہستہ موت کا سبب بن سکتی ہے۔ انتظامیہ اور محکمہ صحت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سردی سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور بند کمروں میں آگ جلانے سے گریز کریں۔گاؤں میں غم کا ماحول ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande