
نالندہ،29دسمبر(ہ س)۔ بہار کے راجگیر میں پولیس نے جسم فروشی کے ایک ریکیٹ کا پردہ فاش کیا۔ پولیس نے آرکسٹرا کی آڑ میں جسم فروشی پر مجبور 15 لڑکیوں کو بازیاب کرالیا۔ راجگیر کے ڈی ایس پی سنیل کمار سنگھ نے تصدیق کی کہ اس معاملے میں تین اسمگلروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔راجگیر پولیس نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ راجگیر تھانہ انچارج کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ تھانہ علاقے میں دھروا موڑ کے قریب واقع ایک ریزیڈنسی ہوٹل میں کچھ لڑکیوں کو ناچ گانے کی آڑ میں جسم فروشی پر مجبور کیا جا رہا ہے۔راجگیر سب ڈویژنل ڈی ایس پی سنیل کمار سنگھ نےتھانہ انچارج رمن کمار کی قیادت میں ایک ٹیم تشکیل دی اور ہوٹل پر چھاپہ ماری کی تو وہاں سے شامل 3 دلالوں کو گرفتار کیا گیا۔ کارروائی میں کل 15 لڑکیوں کو دلال کے چنگل سے آزاد کرایا گیا۔گرفتار ملزمین میں نوادہ ضلع کے سیتامڑھی تھانہ علاقہ کے ریپورا گاؤں رہائشی اشوک کمار کا بیٹا 19 سالہ گورو کمار شامل ہے۔ہسو اتھانہ علاقہ کے سونسا گاؤں رہائشی اوما شنکر سنگھ کے 20 سالہ بیٹے سمن کمار اور نالندہ ضلع کے اسلام پور تھانہ علاقہ کے اکبر پور گاؤں رہائشی وجے سنگھ کے 35 سالہ بیٹے منورنجن کمار ہے۔ بازیاب ہونے والی لڑکیوں کا الزام ہے کہ کسی کے پیسے چرائے گئے تھے۔ اس پر جھگڑا شروع ہوگیا جس کے بعد کسی نے پولیس کو اطلاع دی۔ اسی لیے ہمیں طبی معائنے کے لیے لایا گیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس فی الحال بازیاب ہونے والی تمام لڑکیوں کا طبی معائنہ کر کے انہیں ان کے اہل خانہ کے حوالے کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ بازیاب ہونے والی تمام لڑکیاں بنگال کے مختلف اضلاع کی رہائشی بتائی جاتی ہیں۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan