

ساگر، 28 دسمبر (ہ س)۔ اس سال سردیوں کی شروعات کے ساتھ ہی مدھیہ پردیش کے ساگر ضلع واقع نورادیہی ٹائیگر ریزرو ایک بار پھر مہاجر پرندوں کی چہچہاہٹ سے گونج اٹھا ہے۔ قریب 5651 کلومیٹر کا لمبا اور مشکل سفر طے کر کے یورپ، افریقہ اور دیگر ٹھنڈے ملکوں سے آئے ہزاروں مہاجر پرندے یہاں پہنچ چکے ہیں۔ ان غیر ملکی مہمانوں کی موجودگی سے نورادیہی کی جھیلیں، ندیاں اور جنگل قدرتی خوبصورتی سے گلزار ہوگئے ہیں۔
محکمہ جنگلات کے مطابق، اس سال نورادیہی علاقے میں 150 سے زیادہ اقسام کے مہاجر پرندے دیکھے جا رہے ہیں۔ ان میں لیسر وسلنگ ڈک سمیت کئی نایاب اقسام شامل ہیں۔ ہر سال شدید سردی اور برف باری سے بچنے کے لیے یہ پرندے ہندوستان جیسے گرم اور محفوظ علاقوں کا رخ کرتے ہیں۔
نورادیہی ٹائیگر ریزرو مدھیہ پردیش کا سب سے بڑا ٹائیگر ریزرو ہے۔ یہاں کی آب و ہوا مہاجر پرندوں کے لیے بے حد سازگار مانی جاتی ہے۔ جہاں شمالی ملکوں میں سردیوں کے دوران درجہ حرارت صفر سے نیچے چلا جاتا ہے، وہیں نورادیہی میں جنوری کا موسم نسبتاً خوشگوار رہتا ہے۔ کافی خوراک، محفوظ ماحول اور آبی ذخائر کی دستیابی کے سبب یہ علاقہ پرندوں کے لیے مثالی ٹھکانہ بنتا جا رہا ہے۔
سردیوں میں چھیولا تالاب، جگراسی کھیڑا تالاب، بامنیر ندی اور ویارما ندی مہاجر پرندوں کے اہم مسکن بن جاتے ہیں۔ صبح اور شام کے وقت ان علاقوں میں پرندوں کی چہچہاہٹ دلکش منظر پیش کرتی ہے۔
جنگلات کے افسران کا کہنا ہے کہ کئی مہاجر پرندے صرف سردی گزارنے ہی نہیں آتے، بلکہ نورادیہی میں اپنا افزائش نسل کا وقت بھی پورا کرتے ہیں۔ یہاں انڈے دینا اور بچوں کی پرورش کرنا اس بات کا اشارہ ہے کہ یہ علاقہ ان کے لیے پوری طرح محفوظ ہے۔ اس کے علاوہ نورادیہی علاقے میں چل رہے نقل مکانی کے عمل کے سبب کچھ گاوں خالی ہو رہے ہیں۔ ان گاوں کے آس پاس واقع آبی ذخائر اب مہاجر پرندوں کے نئے ٹھکانوں کے طور پر مسلسل ابھر رہے ہیں، جس سے علاقے کا حیاتیاتی تنوع اور زیادہ خوشحال ہو رہا ہے۔
کرسمس اور نئے سال کی چھٹیوں کے دوران نورادیہی ٹائیگر ریزرو سیاحوں اور برڈ واچرز کے لیے خاص کشش کا مرکز بن گیا ہے۔ دور دور سے لوگ یہاں نایاب اور رنگ برنگے پرندوں کو دیکھنے پہنچ رہے ہیں۔ کیمروں میں قید ہوتے یہ خوبصورت پرندے نہ صرف ٹورزم کو فروغ دے رہے ہیں، بلکہ قدرتی تحفظ کے تئیں بیداری بھی پھیلا رہے ہیں۔
مہاجر پرندوں کی یہ سالانہ آمد نورادیہی ٹائیگر ریزرو کے خوشحال حیاتیاتی تنوع، محفوظ ماحول اور موثر تحفظی نظام کا ثبوت ہے۔ یہ علاقہ اب نہ صرف جنگلی حیات کے تحفظ کا اہم مرکز بن رہا ہے، بلکہ محققین اور فطرت پسندوں کے لیے بھی ایک اہم مقام کے طور پر ابھر رہا ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن