
دہرادون، 27 دسمبر (ہ س)۔ دھامی حکومت کی غیر قانونی تجاوزات کے خلاف مہم مسلسل جاری ہے۔ اس کے تحت انتظامیہ نے دہرادون اور ادھم سنگھ نگر ضلع کے گدر پور میں واقع ایک ایک غیر قانونی مزار کے ڈھانچے کو منہدم کر دیا۔ انتظامیہ کے مطابق یہ قدم عوامی زمین سے تجاوزات ہٹانے کے تحت اٹھایا گیا ہے۔ کارروائی سے پہلے انتظامیہ کی جانب سے متعلقہ مقام پر نوٹس کا عمل مکمل کیا گیا۔ دھامی حکومت کی مدت کار میں اب تک پوری ریاست سے 570 غیر قانونی مزاروں کو ہٹایا جا چکا ہے۔
وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے کہا ہے کہ اتراکھنڈ میں سرکاری زمین پر قبضہ کرنے کا کھیل نہیں چلے گا۔ سرکاری زمین پر قبضہ کرنے کا کھیل ختم کیا جائے گا۔
ادھم سنگھ نگر کے اے ڈی ایم پنکج اپادھیائے نے بتایا کہ ضلع مجسٹریٹ نتن بھدوریا کی ہدایت کے تسلسل میں ایس ڈی ایم رچا سنگھ کی جانب سے سرکاری باغ میں واقع غیر قانونی ڈھانچے کو ہٹانے کے لیے نوٹس دینے کی کارروائی کی گئی۔ سرکاری باغ کے افسران نے بھی اس ڈھانچے کو ہٹائے جانے کا خط ضلع انتظامیہ کو تحریر کیا تھا۔ 2 ہفتے کی مہلت کے بعد ڈھانچے کے بارے میں کسی نے نوٹس کا جواب نہیں دیا۔ جس کے بعد ہفتہ کی علی الصبح غیر قانونی ڈھانچے کو ہٹا دیا گیا۔
اتراکھنڈ میں دھامی حکومت اب تک 570 ایسی غیر قانونی مزاروں کو ہٹا چکی ہے۔ گزشتہ رات دہرادون میں ہریدوار روڈ پر ایک غیر قانونی مزار کو دون انتظامیہ نے منہدم کیا تھا۔
موصولہ جانکاری کے مطابق دہرادون سٹی مجسٹریٹ پرتیوش سنگھ اور ایس ڈی ایم ہری گری کی قیادت میں کارپوریشن کی ٹیم نے ہریدوار روڈ واقع کیلاش اسپتال کے سامنے واقع گلی میں سڑک کے درمیان واقع غیر قانونی مزار کو جے سی بی مشین سے جمعہ کو منہدم کر دیا۔ اس کے بعد ملبے کو ہٹادیا گیا۔ انتظامیہ کے مطابق، ڈھانچے کے نیچے کسی طرح کی انسانی باقیات نہیں پائی گئیں۔
انتظامی افسران نے بتایا کہ غیر قانونی ڈھانچہ ہٹانے سے پہلے مقام پر نوٹس چسپاں کیا گیا تھا۔ یہ کارروائی عوامی راستے سے رکاوٹ ہٹانے اور مقررہ وقت میں کوئی جواب نہیں ملنے کے بعدضابطے کے تحت کی گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس غیر قانونی ڈھانچے کو لے کر ماضی میں کئی تنظیموں نے انتظامیہ کو میمورنڈم سپرد کئے تھے اور اسے راستے میں ٹریفک کے لیے رکاوٹ بتایا تھا۔ پہلے یہاں ٹین شیڈ لگایا گیا تھا، جسے انتظامیہ نے پہلے ہی ہٹا دیا تھا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن