
حیدرآباد، 26 دسمبر (ہ س)۔گورنر تلنگانہ جشنو دیو ورما نے تلنگانہ قانون سازاسمبلی اور کونسل کا 29 ڈسمبر کو اجلاس طلب کرتے ہوئے اعلامیہ جاری کیاہے ۔ گورنر کے اعلامیہ پر مشتمل جی اوجاری کردیا گیا جس کے مطابق دونوں ایوانوں کے اجلاس کا صبح 10.30 بجے آغاز ہوگا۔ اسمبلی اور کونسل کے سرمائی اجلاس کے ہنگامہ خیزہونے کا امکان ہے کیونکہ حکومت نے آبپاشی پروجیکٹس اور کرشنااور گوداوری کے پانی کی تقسیم میں تلنگانہ سے ناانصافی کے مسئلہ پر مباحث کا فیصلہ کیاہے۔ بی آر ایس کے سربراہ کے سی آر نے گزشتہ دنوں پارٹی کی عاملہ کے اجلاس میں شرکت کی اور تلنگانہ سے آبی ناانصافی کے لئے کانگریس حکومت کو ذمہ دار قرار دیا۔ وزیر اعلی ریونت ریڈی اور ریاستی وزراء نے کے سی آر کو اسمبلی میں مباحث میں حصہ لینے کا چیلنج کیا ہے۔ کے سی آر کی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے بارے میں صورتحال ابھی بھی غیر واضح ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بی آر ایس کی جانب سے کے ٹی آر اور ہریش راؤ اسمبلی میں مباحث میں حصہ لیتے ہوئے حکومت کے الزامات کاجواب دیں گے ۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے پہلے دن کے اجلاس کے بعد 2 جنوری سے دوبارہ اجلاس کی منصوبہ بندی کی ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق آبی مسائل پر مباحث سے بی آر ایس کی عدم دلچسپی کی صورت میں اجلاس کو صرف ایک دن میں ختم کیا جاسکتا ہے ۔ سیشن میں حکومت کی جانب سے حال ہی میں جاری کردہ آرڈیننس کو بل کی شکل میں منظور کیا جائے گا ۔ حکومت ایک ہی دن میں تمام آرڈیننسوں کو منظوری دینے کا منصوبہ رکھتی ہے ، اس کے لئے اجلاس کو رات دیر گئے تک جاری رکھاجاسکتاہے۔ بلزکی منظوری کے بعد اجلاس کوغیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کیا جاسکتا ہے۔ ایک اور ذرائع نے کہاکہ اجلاس کے پہلے دن بزنس اڈوائزری کمیٹی ایام کار کا فیصلہ کرے گی۔ بی ایس سی اجلاس میں اپوزیشن کے موقف کو دیکھتے ہوئے 2 جنوری سے اجلاس کو توسیع دی جاسکتی ہے۔ کے سی آر اگر 29 ڈسمبر کے اجلاس میں شرکت کرتے ہیں تو حکومت 2 جنوری سے تین دن تک کیلئے اجلاس کو توسیع دے گی تاکہ آبپاشی پروجیکٹس اور آبی مسائل پرمباحث کو یقینی بنایا جائے۔ اجلاس کے ایام کے بارے میں قطعی فیصلہ وزیر اعلی ریونت ریڈی کریں گے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق