
امیٹھی، 26 دسمبر (ہ س)۔ اترپردیش کے امیٹھی ضلع سے دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ چھوٹے بھائی پر زمین کے تنازع پر بڑے بھائی کو زندہ جلانے کا الزام ہے۔ یہ سنسنی خیز واقعہ بدھ کی دیر رات امیٹھی کوتوالی علاقے کے سندر پور درکھا گاؤں میں پیش آیا۔ شدید جھلسنے والا شخص جمعرات کو علاج کے دوران فوت ہوگیا۔ خاندان کی شکایت کی بنیاد پر پولیس نے جمعہ کو مقدمہ درج کر کے ضروری قانونی کارروائی شروع کر دی۔
اطلاعات کے مطابق گاؤں کے رہائشی رامساجیون گپتا (42) ولد راجا رام گپتا بدھ کی رات اپنے گھر سے تقریباً 100 میٹر دور اپنے کھجور والے مکان میں سو رہا تھا۔ 9:30 بجے کے قریب، اس کی کھجور والی چھت میں اچانک آگ لگ گئی۔ آگ کے شعلے دیکھتے ہی گاؤں والے جائے وقوعہ پر پہنچے اور کافی کوشش کے بعد آگ پر قابو پالیا لیکن تب تک رامساجیون بری طرح جھلس چکا تھا۔ اس کے اہل خانہ اسے فوراً گوری گنج کے ضلع اسپتال لے گئے، جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈاکٹروں نے اسے لکھنؤ کے ٹراما سینٹر ریفر کردیا، جہاں جمعرات کو علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔
متوفی کی بھابھی، پھول پتی دیوی، بیوی کالیکا پرساد گپتا نے کوتوالی امیٹھی میں شکایت درج کراتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ زمین کے تنازعہ کی وجہ سے رامساجیون کے حقیقی بھائی جگن ناتھ گپتا اور اس کے بیٹوں سچن اور ستیش نے منصوبہ بند طریقے سے جھونپڑی کو آگ لگائی۔ آگ لگنے پر رامساجیون اپنی جان بچانے کے لیے چیختا ہوا باہر نکل آیا۔ شور سن کر جب وہ موقع پر پہنچی تو اس نے ملزم کو بھاگتے ہوئے دیکھا۔ رامساجیون کی بیوی کا چھ ماہ قبل انتقال ہو گیا تھا۔ وہ اپنے چار سالہ بیٹے کے ساتھ رہتا تھا، تاہم بچہ محفوظ رہا کیونکہ وہ واقعے کے وقت اپنے ماموں کے گھر تھا۔
اس سلسلے میں کوتوالی کے انچارج انسپکٹر روی کمار سنگھ نے جمعہ کو بتایا کہ شکایت کی بنیاد پر تین نامزد ملزمان کے خلاف متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایک ملزم کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے، اور تفتیش جاری ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی