جی ایچ ایم سی کی ازسرِنو تنظیم مکمل، 12 زونز اور 60 سرکلز تشکیل
حیدرآباد، 26 دسمبر (ہ س)۔ تلنگانہ حکومت نے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (GHMC) کی ازسرِنو تنظیم کا عمل باضابطہ طور پر مکمل کرلیا ہے، جس کے تحت جی ایچ ایم سی کو 12 انتظامی زونز اور 60 سرکلز میں تقسیم کیا گیا ہے، اس فیصلے کے بعد جی ایچ ایم سی رق
جی ایچ ایم سی کی ازسرِنو تنظیم مکمل، 12 زونز اور 60 سرکلز تشکیل


حیدرآباد، 26 دسمبر (ہ س)۔ تلنگانہ حکومت نے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (GHMC) کی ازسرِنو تنظیم کا عمل باضابطہ طور پر مکمل کرلیا ہے، جس کے تحت جی ایچ ایم سی کو 12 انتظامی زونز اور 60 سرکلز میں تقسیم کیا گیا ہے، اس فیصلے کے بعد جی ایچ ایم سی رقبے اور انتظامی یونٹس کے لحاظ سے ملک کی سب سے بڑی میونسپل کارپوریشن بن گئی ہے۔ یہ تنظیم نو گورنمنٹ آرڈر نمبر 292 کے ذریعے نافذ کی گئی ہے، جس سے قبل 27 اطراف کی میونسپلٹیز اور میونسپل کارپوریشنز کو جی ایچ ایم سی میں ضم کیا گیاتھا، اس انضمام کے بعد جی ایچ ایم سی کا دائرہ اختیار تقریباً 2,000 مربع کلومیٹر تک پھیل گیا ہے جو حیدرآباد، رنگاریڈی، میڑچل–ملکاجگیری اور سنگاریڈی اضلاع پر محیط ہے۔نئی انتظامی ساخت کے تحت جی ایچ ایم سی اب 12 زونز اور 60 سرکلز کے ذریعے کام کرے گی، جہاں ہر زون کے تحت پانچ سرکلز اور ہر سرکل کے تحت پانچ وارڈز ہوں گے، اس نظام کا مقصد شہری انتظامیہ کو زیادہ بااختیار، مؤثر اور عوام کے قریب بنانا ہے۔ نئی تشکیل میں مشرقی، مغربی، شمالی، جنوبی، وسطی اور سکندرآباد کے موجودہ زونز کے ساتھ ساتھ اُپّل، قطب اللہ پور، ملکاجگیری، شمس آباد اور گولکنڈہ جیسے نئے زونز بھی شامل کیے گئے ہیں تاکہ وسیع ہوتے شہر کو بہتر انداز میں منظم کیاجا سکے۔

حکومت کے مطابق تیزی سے بڑھتے ہوئے حیدرآباد خطے میں شہری سہولتوں کو بہتر بنانااس توسیع کا بنیادی مقصد ہے، جہاں آبادی کے 1.3 کروڑ سے تجاوز کرنے کی توقع ہے، 20 میونسپلٹیز اور7 میونسپل کارپوریشنز کے جی ایچ ایم سی میں ضم ہونے سے آبادی اور رقبہ نمایاں طور پر بڑھ گیا تھا، جس کے باعث سابقہ 6 زون اور 30 سرکلز پر مشتمل ڈھانچہ ناکافی ثابت ہو رہا تھا۔نیا 12 زون اور 60 سرکل ماڈل شہری خدمات کو تیز تر بنانے، شکایات کے فوری ازالے، مقامی سطح پر فیصلوں اور صفائی، سڑکوں، پراپرٹی ٹیکس اوردیگر بلدی خدمات کی بہتر نگرانی میں مددگار ثابت ہوگا۔ اس تنظیم نو کے ساتھ توسیع شدہ جی ایچ ایم سی حدود میں 300 انتخابی وارڈز کی حدبندی کو بھی حتمی شکل دے دی گئی ہے، جو تلنگانہ میونسپل کارپوریشنز (حدبندیِ وارڈز) قواعد 1996 کے تحت کی گئی ہے، 300 وارڈز کے بعد جی ایچ ایم سی میں 300 منتخب کارپوریٹرز ہوں گے، جس سے عوامی نمائندگی دوگنی ہو جائے گی۔ ہر وارڈ کو تقریباً 50 ہزار آبادی پر مشتمل رکھا گیا ہے جس میں اوسط سے 10 فیصد تک فرق کی اجازت دی گئی ہے تاکہ منصفانہ نمائندگی یقینی بنائی جا سکے۔جی ایچ ایم سی حکام کے مطابق زون اور سرکل کی نئی حدود قدرتی ساخت، علاقائی تسلسل اور موجودہ بنیادی ڈھانچے کو مدنظر رکھتے ہوئے طے کی گئی ہیں، بلدیہ کی جانب سے تلنگانہ گزٹ میں وارڈ حدبندی کا ابتدائی نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے جس پر مقررہ مدت تک عوام سے اعتراضات اور تجاویز طلب کی جائیں گی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق


 rajesh pande