نامساعد حالات کے باوجود سیاحوں کی ریکارڈ تعداد درج کی گئی۔
جموں, 26 دسمبر (ہ س)۔ پاکستان کی سرپرستی میں ہونے والے دہشت گرد حملوں، اپریل میں پہلگام واقعہ، مئی میں آپریشن سندور اور اگست میں شدید بارشوں، بادل پھٹنے اور اچانک سیلاب جیسے سنگین حالات کے باوجود رواں برس جموں و کشمیر کے جموں خطے میں سیاحوں کی مجمو
MCHAIL


جموں, 26 دسمبر (ہ س)۔ پاکستان کی سرپرستی میں ہونے والے دہشت گرد حملوں، اپریل میں پہلگام واقعہ، مئی میں آپریشن سندور اور اگست میں شدید بارشوں، بادل پھٹنے اور اچانک سیلاب جیسے سنگین حالات کے باوجود رواں برس جموں و کشمیر کے جموں خطے میں سیاحوں کی مجموعی تعداد ایک کروڑ 47 لاکھ 32 ہزار 552 رہی، جن میں 12 ہزار 889 غیر ملکی سیاح شامل ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال سیاحتی شعبہ مسلسل غیر یقینی حالات سے دوچار رہا۔ پہلگام دہشت گرد حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال، اس کے بعد سرحدی کشیدگی اور آپریشن سندور، جبکہ اگست میں غیر معمولی بارشوں اور سیلاب نے سیاحت کو شدید متاثر کیا۔ ان واقعات کا سب سے زیادہ اثر جموں ڈویژن کے اہم مذہبی و سیاحتی مقامات پر پڑا، جن میں شری ماتا ویشنو دیوی، شیو کھوری، پتنی ٹاپ، سناسر اور بھدرواہ شامل ہیں۔

حکام کے مطابق شری ماتا ویشنو دیوی کے گپھا مندر میں رواں سال اب تک 63 لاکھ 68 ہزار 233 یاتریوں نے درشن کیے، جن میں 12 ہزار 885 غیر ملکی شامل ہیں۔ اسی طرح شیو کھوری میں 9 لاکھ 65 ہزار 592، پتنی ٹاپ میں 7 لاکھ 93 ہزار 168، مانسر میں 7 لاکھ 62 ہزار 588، سچیت گڑھ میں 1 لاکھ 57 ہزار 753، چیچی ماتا میں 2 لاکھ 945، سکرالا ماتا میں 2 لاکھ 58 ہزار 433 اور ماتا بالا سندری میں 20 ہزار 939 یاتریوں اور سیاحوں نے دورہ کیا۔

ماہ وار تفصیلات کے مطابق جنوری میں 14 لاکھ 4 ہزار 306، فروری میں 11 لاکھ 16 ہزار 986، مارچ میں 15 لاکھ 80 ہزار 161 اور اپریل میں 17 لاکھ 38 ہزار 413 سیاح جموں خطے میں آئے۔ پہلگام حملے اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے سبب مئی میں سیاحوں کی تعداد کم ہو کر 8 لاکھ 97 ہزار 622 رہ گئی، تاہم جون میں یہ بڑھ کر 21 لاکھ 38 ہزار 56 اور جولائی میں 16 لاکھ 22 ہزار 169 تک پہنچ گئی۔ اگست میں شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث تعداد گھٹ کر 11 لاکھ 32 ہزار 762 رہی، جبکہ ستمبر میں 4 لاکھ 41 ہزار 10، اکتوبر میں 7 لاکھ 43 ہزار 117 اور نومبر میں 19 لاکھ 5 ہزار 61 سیاح ریکارڈ کیے گئے۔

حکام نے بتایا کہ 14 اگست کو ضلع کشتواڑ کے چشوتی گاؤں میں بادل پھٹنے سے آنے والے سیلاب میں 68 افراد جاں بحق اور 300 سے زائد زخمی ہوئے، جبکہ 26 اگست کو کٹرا میں شری ماتا ویشنو دیوی یاترا کے راستے پر لینڈ سلائیڈ کے باعث 34 افراد کی جان چلی گئی۔ ان واقعات نے جموں خطے میں سیاحتی موسم کو بری طرح متاثر کیا۔

واضح رہے کہ 2021 سے 2024 کے دوران جموں و کشمیر میں مجموعی طور پر 7 کروڑ 49 لاکھ 70 ہزار 943 سیاحوں نے دورہ کیا، جن میں شری ماتا ویشنو دیوی اور شری امرناتھ جی یاترا کے یاتری بھی شامل ہیں۔ اسی عرصے میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں نمایاں اضافہ درج کیا گیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande