
ساگر، 26 دسمبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے ساگر ضلع میں ریہلی تھانہ علاقے کے مینائی گاوں میں جمعرات دیر رات ایک دلخراش واقعہ سامنے آیا، جہاں ایک خاتون اور اس کے دو معصوم بیٹوں کی لاشیں گھر کے اندر پھانسی کے پھندے پر لٹکی ملیں۔ واقعے کا پتہ تب چلا جب خاتون کا شوہر اور جیٹھ کھیت سے آبپاشی کر کے گھر لوٹے۔ اس دردناک حادثے کے بعد پورے گاوں میں سوگ اور سناٹا چھایا ہوا ہے۔
مہلوکہ کی شناخت رچنا لودھی (32 سال)، اس کے بڑے بیٹے رشبھ (5 سال) اور چھوٹے بیٹے رام (2 سال) کے طور پر ہوئی ہے۔ خاتون کے جیٹھ برجیش لودھی نے بتایا کہ وہ اور اس کا چھوٹا بھائی راجیش (مہلوکہ کا شوہر) جمعرات شام کھیت میں آبپاشی کرنے گئے تھے۔ رات قریب پونے 11 بجے دونوں گھر لوٹے۔ جیسے ہی وہ اپنے اپنے کمروں کی جانب بڑھے، اچانک راجیش کی چیخ سنائی دی۔ چیخ سن کر جب برجیش بھائی کے کمرے میں پہنچا تو وہاں کا منظر دیکھ کر اس کے ہوش اڑ گئے۔ کمرے میں رچنا، رشبھ اور رام تینوں الگ الگ پھندوں پر لٹکے ہوئے تھے۔ آناً فاناً میں دونوں بھائیوں نے رسیاں کاٹ کر تینوں کو نیچے اتارا، لیکن تب تک ان کی سانسیں بند ہوچکی تھیں۔
جائے وقوعہ پر گھر کا دروازہ کھلا ہوا پایا گیا ہے۔ پولیس کو موقع سے کوئی سوسائڈ نوٹ بھی نہیں ملا ہے۔ ایسے میں یہ معاملہ خودکشی کا ہے یا کسی دیگر سبب سے ہوئی موت، اسے لے کر کئی سوال کھڑے ہو رہے ہیں۔ پولیس سبھی پہلووں کو دھیان میں رکھ کر تفتیش کر رہی ہے۔
اطلاع ملتے ہی ریہلی پولیس موقع پر پہنچی اور پنچ نامہ کارروائی کی۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے فارنسک سائنس لیب (ایف ایس ایل) کی ٹیم کو بھی بلایا گیا، جس نے جائے وقوعہ سے ضروری ثبوت اکٹھے کیے۔ جمعہ دوپہر ریہلی اسپتال میں تینوں لاشوں کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا۔
پوسٹ مارٹم کے لیے اہل خانہ تینوں لاشوں کو ٹریکٹر میں رکھ کر اسپتال پہنچے۔ یہ منظر دیکھ کر ہر کسی کی آنکھیں نم ہو گئیں۔ ماں اور دو معصوم بچوں کی ایک ساتھ موت نے پورے علاقے کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔
ریہلی پولیس نے معاملہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ اور ایف ایس ایل کی جانچ کے بعد ہی موت کے اصلی اسباب کا انکشاف ہو سکے گا۔ فی الحال پولیس اہل خانہ اور آس پاس کے لوگوں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ یہ دردناک واقعہ نہ صرف ایک خاندان کی خوشیاں اجاڑ گیا، بلکہ پورے گاوں کو گہرے صدمے میں چھوڑ گیا ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن