
کاربی آنگلونگ (آسام)، 25 دسمبر (ہ س)۔ آسام میں کاربی آنگلونگ ضلع کے کھیرونی علاقے میں من و امان کی صورتحال کو کنٹرول میں رکھنے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے کے لیے، فوج اور کمانڈوز نے بدھ کی رات پورے علاقے میں فلیگ مارچ کیا۔ سیکورٹی فورسز کی اس کارروائی کا مقصد عام لوگوں میں اعتماد بحال کرنا اور امن کو یقینی بنانا بتایا گیا۔
ذرائع کے مطابق فلیگ مارچ نے حساس علاقوں، بازاروں اور اہم سڑکوں کا احاطہ کیا۔ حالیہ کشیدہ صورتحال کے پیش نظر انتظامیہ نے احتیاط کے طور پر سیکورٹی سخت کر دی ہے۔عہدیداروں نے بتایا کہ رات کے وقت کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لئے خصوصی مستعدی برقرار رکھی جارہی ہے۔ رات کے گشت کو تیز کر دیا گیا ہے اور فوج اور کمانڈو فورسز کو اسٹریٹجک مقامات پر تعینات کیا گیا ہے۔ پورا علاقہ مسلسل نگرانی میں ہے۔
ضلع انتظامیہ اور پولیس نے عوام سے امن برقرار رکھنے اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل کی ہے، انتباہ دیا ہے کہ امن و امان یا سماجی ہم آہنگی کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
حکام نے واضح کیا کہ اس وقت کھیرونی میں صورتحال قابو میں ہے اور سیکورٹی ادارے کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح چوکس ہیں۔
غور طلب ہے کہ 22 دسمبر کو آسام کے ضلع کاربی آنگلونگ کے کھیرونی علاقے میں سڑک بند کر کے احتجاج کیا جا رہا تھا، جس کی بنیادی وجہ مقامی کاربی گروپوں اور غیر قبائلی آباد کاروں کے درمیان دیرینہ زمینی تنازعہ تھا۔ بعد ازاں احتجاج پرتشدد ہو گیا، پولیس کی فائرنگ سے تین مظاہرین زخمی ہو گئے، جس سے صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی۔
مشتعل ہجوم نے کاربی آنگلونگ خود مختار کونسل (کے اے اے سی) کے چیف ایگزیکٹو ممبر، تلیرام رونگہانگ کی سابقہ رہائش گاہ کو آگ لگا دی۔ مظاہروں کے دوران کئی گھروں کو نذر آتش کر دیا گیا، ساتھ ہی دیگر برادریوں کے افراد کی دکانوں کو بھی نذر آتش کر دیا گیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد