
جموں, 23 دسمبر (ہ س)۔ جموں وکشمیر کے پہاڑی ضلع کشتواڑ کے چیف ایجوکیشن آفیسرنے ضلع بھر کے سرکاری اسکولوں میں آوارہ کتوں کے داخلے کو روکنے کے لیے فوری طور پر بایو فینسنگ کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ تاہم، اس فیصلے پر عمل درآمد کے حوالے سے زمینی سطح پر متعدد عملی مشکلات سامنے آ رہی ہیں، کیونکہ جموں و کشمیر کے بیشتر اسکول اس وقت سرمائی تعطیلات کے سبب بند ہیں۔
حکم نامہ کے مطابق تمام سربراہانِ ادارہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ جہاں ممکن ہو، مقامی طور پر دستیاب مواد استعمال کرتے ہوئے اسکولی احاطوں کی بایو فینسنگ یقینی بنائی جائے۔ تاہم، سرکلر میں اُن اسکولوں کے لیے کسی واضح مالی معاونت یا فنڈنگ طریقۂ کار کا ذکر نہیں کیا گیا جو پہلے ہی وسائل کی قلت کا شکار ہیں۔
یہ ہدایت سپریم کورٹ آف انڈیا میں زیرِ سماعت مقدمہ کی کارروائیوں کی روشنی میں جاری کی گئی ہے، جس کا مقصد سرمائی تعطیلات کے بعد اسکولوں کے دوبارہ کھلنے سے قبل طلبہ کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔ تاہم، متعلقہ حکام اور تعلیمی حلقوں کا کہنا ہے کہ اُن اسکولوں کے لیے اخراجات کی ذمہ داری واضح کی جانی چاہیے جن کے پاس نہ باونڈری وال ہے اور نہ ہی مقامی وسائل دستیاب ہیں۔
اس کے باوجود، سرکلر میں تمام اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ بایو فینسنگ کی تکمیل کے بعد تصاویر کے ساتھ تعمیلی رپورٹ جمع کرائی جائے، جبکہ زونل ایجوکیشن آفیسران کو روزانہ کی بنیاد پر نگرانی اور پیش رفت کی رپورٹنگ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر