
کولکاتا، 23 دسمبر (ہ س)۔ آر جی۔ کر میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل ایک بار پھر تنازعات میں گھرا ہوا ہے۔ منگل کو کالج کے ایک ہاسٹل سے ریگنگ کے سنگین الزامات سامنے آئے، جس سے کیمپس میں تناو¿ اور بے چینی پھیل گئی۔کالج کے ذرائع کے مطابق فرسٹ ایئر کے طلباءنے اپنے سینئرز پر نام نہاد ’تعارف‘ کے نام پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا ہے۔ کالج انتظامیہ نے ان شکایات کا نوٹس لیا ہے اور پورے واقعہ پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔یہ الزامات ایسے وقت میں لگے ہیں جب آر جی۔ کار میڈیکل کالج پہلے ہی 2024 میں کیمپس میں ایک پوسٹ گریجویٹ انٹرن ڈاکٹر کی گھناو¿نی عصمت دری اور قتل کے لیے عوامی اور ادارہ جاتی جانچ کے تحت ہے۔ اس واقعے نے پوری ریاست کو چونکا دیا۔ شہری رضاکار سنجے رائے کو عدالت نے قصوروار ٹھہرایا اور عمر قید کی سزا سنائی۔ تازہ ترین الزامات مانیکتلہ ہاسٹل سے سامنے آئے ہیں، جو سرکاری طور پر صرف سال اول کے طلباءکے لیے نامزد ہے۔ ہاسٹل کے قوانین میں کہا گیا ہے کہ وہاں صرف نئے لوگوں کو رہنے کی اجازت ہے، لیکن یہ الزام ہے کہ دوسرے سال کے کئی طالب علم بھی وہاں رہ رہے تھے۔ اس سے قواعد کی خلاف ورزی پر سنگین سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔ الزامات کے مطابق فرسٹ ایئر کے طلباءکو طرح طرح کی دھمکیوں اور تذلیل کا نشانہ بنایا گیا۔ کچھ کا الزام ہے کہ نام نہاد تعارفی سیشن کے دوران ان کے ساتھ زبانی طور پر بدسلوکی کی گئی، جبکہ دوسروں نے جسمانی حملے کا دعویٰ بھی کیا۔موصولہ اطلاعات کے مطابق جونیئر طلبہ نے جب انتظامیہ سے معاملے کی شکایت کی تو حالات مزید بگڑ گئے اور ملزم سینئر طلبہ نے مبینہ طور پر شکایت کرنے والوں پر حملہ کردیا۔ذرائع کے مطابق کالج انتظامیہ نے شکایات میں نامزد سیکنڈ ایئر کے طلباءکو طلب کر کے وارننگ دی۔ اس کے باوجود حالات کشیدہ رہے۔ بعد میں، ایک عوامی سڑک پر پہلے اور دوسرے سال کے طلباءکے درمیان ایک تازہ جھڑپ شروع ہوئی، جہاں مبینہ طور پر جونیئر طلباءکو نئی دھمکیاں دی گئیں۔ اس کے بعد مشتعل طلباءنے انتظامیہ کو ایک تفصیلی تحریری شکایت پیش کی جس میں پورے واقعہ کی تفصیل درج کی گئی۔یہ رپورٹ درج کرنے کے وقت تک، کالج انتظامیہ کی طرف سے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم ادارے کے ایک سینئر ذریعہ نے بتایا کہ یہ معاملہ زیر غور ہے۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ الزامات کی تحقیقات کر رہی ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے کہ کالج میں دھونس یا ہراساں کرنے کا کلچر پروان نہ چڑھے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan