دھوکہ دہی کے لیے کیو آر کوڈ استعمال کرنے والے شاطر سائبر فراڈ گرفتار
نئی دہلی، 23 دسمبر (ہ س)۔ شمالی ضلع کے سائبر پولیس اسٹیشن نے ایک بدنام زمانہ سائبر ٹھگ کو گرفتار کیا ہے جو صارفین کو دھوکہ دینے کے لیے کیو آر کوڈ میں ہیرا پھیری کا استعمال کرتا تھا۔ ملزم نے دکانوں پر دکھائے گئے حقیقی کیو آر کوڈز سے ہیرا پھیری کی او
دھوکہ دہی کے لیے کیو آر کوڈ استعمال کرنے والے شاطر سائبر فراڈ گرفتار


نئی دہلی، 23 دسمبر (ہ س)۔ شمالی ضلع کے سائبر پولیس اسٹیشن نے ایک بدنام زمانہ سائبر ٹھگ کو گرفتار کیا ہے جو صارفین کو دھوکہ دینے کے لیے کیو آر کوڈ میں ہیرا پھیری کا استعمال کرتا تھا۔ ملزم نے دکانوں پر دکھائے گئے حقیقی کیو آر کوڈز سے ہیرا پھیری کی اور صارفین سے ڈیجیٹل ادائیگیاں اپنے بینک اکاو¿نٹ میں منتقل کیں۔ پولیس نے 100 سے زیادہ ترمیم شدہ کیو آر کوڈز، چیٹس، اسکرین شاٹس، اور مالیاتی ریکارڈ پر مشتمل موبائل فون برآمد کیے ہیں۔ایک سینئر پولیس افسر نے منگل کو بتایا کہ 13 دسمبر کو شکایت کنندہ چاندنی چوک میں کپڑے کی ایک مشہور دکان پر 2.50 لاکھ روپے کا لہنگا خریدنے گیا تھا۔ خریداری کے دوران، اس نے دکان پر دکھائے گئے کیو آر کوڈ کو اسکین کیا اور دو قسطوں میں 90,000 اور 50,000 کی ڈیجیٹل ادائیگی کی، جو کہ کل 1.40 لاکھ ہے۔

کچھ دیر بعد دکان کے انتظامیہ نے شکایت کنندہ کو بتایا کہ رقم اس کے اکاو¿نٹ میں جمع نہیں ہوئی ہے۔ ادائیگی کے اسکرین شاٹس دکھانے کے باوجود، شکایت کنندہ کو احساس ہوا کہ اس کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے جب دکان سے رقم نہیں ملی اور اس نے آن لائن شکایت درج کرائی۔ اس شکایت کی بنیاد پر سائبر پولس اسٹیشن میں کیس درج کیا گیا۔ پولیس ٹیم نے دکان کا دورہ کیا اور بلنگ سسٹم، ڈیجیٹل ادائیگی کے عمل، بینک کے ریکارڈ اور ملازمین کے ریکارڈ شدہ بیانات کا جائزہ لیا۔ یو پی آئی لین دین کی تکنیکی جانچ سے پتہ چلا کہ شکایت کنندہ کی ادائیگی دوسرے بینک اکاو¿نٹ میں منتقل کردی گئی تھی۔تکنیکی اور مالیاتی تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ دھوکہ دہی کی رقم راجستھان سے چلائے جانے والے بینک اکاو¿نٹ میں جمع کی گئی تھی۔ ڈیجیٹل فٹ پرنٹس اور بینک ریکارڈ کی بنیاد پر مشتبہ افراد کی شناخت کی گئی اور جے پور ضلع میں چھاپے مارے گئے۔ ایک پولیس افسر کے مطابق، بین ریاستی کارروائی کے دوران، پولیس نے چکسو تھانہ علاقے کے تھالی گاو¿ں کے رہنے والے 19 سالہ منیش ورما کو گرفتار کیا۔دوران تفتیش ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ وہ موبائل ایپس کے ذریعے اسٹورز کے اصل کیو آر کوڈز میں ترمیم کرتا تھا۔ وہ کیو آر کوڈ کی ظاہری شکل ویسی ہی رکھے گا، لیکن منسلک بینک اکاو¿نٹ کو اپنے اکاو¿نٹ سے بدل دے گا۔ بعد میں وہ اسے اسٹور کے عملے کے ساتھ بانٹتا اور ان کے موبائل فون پر اسٹور کرتا۔ صارفین کیو آر کوڈ کو اسکین کرکے ادائیگی کریں گے، اور رقم براہ راست ملزم کے اکاو¿نٹ میں جائے گی۔ اس کے بعد ملزم پتہ لگانے سے بچنے کے لیے فوری طور پر رقم واپس لے لے گا یا مزید منتقل کر دے گا۔ملزم کے موبائل فون سے 100 سے زائد ترمیم شدہ اور اصل کیو آر کوڈز، چیٹس، اسکرین شاٹس اور بینکنگ ریکارڈ برآمد ہوئے ہیں۔ پولیس کو شبہ ہے کہ ملزمان نے اسی طرح کے طریقے استعمال کرتے ہوئے کئی دیگر دکانوں اور گاہکوں کو نشانہ بنایا ہو گا۔ ان تمام نکات پر مزید تفتیش جاری ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande