کانگریس نے حالات خراب کیے، ہماری حکومت ملک کے کھاد کے نظام کو بہتر کر رہی ہے: وزیر اعظم مودی
پی ایم نے نامروپ، ڈبرو گڑھ میں امونیا-یوریا پروجیکٹ کے لیے بھومی پوجن کیا نئی دہلی، 21 دسمبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کے روز کانگریس کی سابقہ ​​حکومتوں کے دوران آسام سمیت ملک کے کئی حصوں میں کھاد کے کارخانوں کی بندش کا معاملہ اٹھاتے
کھاد


پی ایم نے نامروپ، ڈبرو گڑھ میں امونیا-یوریا پروجیکٹ کے لیے بھومی پوجن کیا

نئی دہلی، 21 دسمبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کے روز کانگریس کی سابقہ ​​حکومتوں کے دوران آسام سمیت ملک کے کئی حصوں میں کھاد کے کارخانوں کی بندش کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے کسانوں کو یوریا کے لیے لمبی قطاروں میں کھڑا ہونا پڑا اور کبھی کبھی حالات پر قابو پانے کے لیے لاٹھی چارج کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس نے حالات کو خراب کیا اور موجودہ حکومت اسے بہتر بنانے کے لئے پوری عزم کے ساتھ کام کر رہی ہے اور ملک بھر میں نئے کھاد یونٹس قائم کئے جا رہے ہیں۔

وزیر اعظم مودی نے آج ڈبرو گڑھ کے نامروپ میں آسام ویلی فرٹیلائزر اینڈ کیمیکل کمپنی کے امونیا یوریا پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔ نئے براؤن فیلڈ امونیا یوریا کھاد کے پروجیکٹ میں 10,600 کروڑ سے زیادہ کی سرمایہ کاری کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ 10,600 کروڑ کا یہ منصوبہ آسام اور پڑوسی ریاستوں کی کھاد کی ضروریات کو پورا کرے گا، درآمدات پر انحصار کم کرے گا، خاطر خواہ روزگار پیدا کرے گا، اور علاقائی اقتصادی ترقی کو تیز کرے گا۔

اس موقع پر ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے الزام لگایا کہ کانگریس پارٹی ملک دشمن سوچ کو فروغ دے رہی ہے اور صرف آسام کے جنگلات اور زمینوں میں غیر قانونی بنگلہ دیشی تارکین وطن کو آباد کرکے اپنا ووٹ بینک مضبوط کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کو آسام کی شناخت، ثقافت یا وقار کی کوئی فکر نہیں ہے۔ یہ کانگریس پارٹی ہے جو غیر قانونی تارکین وطن کو آباد کرنے اور ان کی حفاظت کی ذمہ دار رہی ہے، اسی لیے وہ ایس آئی آر (ووٹر لسٹوں کی سیریل نمبر کلینزنگ) کی مخالفت کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آسام کو خوشامد اور ووٹ بینک کی سیاست کے زہر سے بچانا ضروری ہے اور یقین دلایا کہ آسام کی شناخت اور وقار کی حفاظت کے لیے بی جے پی فولاد کی طرح عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جب ان کی حکومت نے بھوپین دا کو بھارت رتن سے نوازا تو کانگریس پارٹی نے کھل کر اس کی مخالفت کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس صدر کا بیان - مودی رقاصوں اور گلوکاروں کو بھارت رتن دے رہے ہیں - نہ صرف بھوپین دا کی بلکہ پورے آسام اور اس کے ثقافتی ورثے کی توہین ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج آسام اور پورے شمال مشرق کے لیے ایک تاریخی دن ہے۔ نامروپ اور ڈبرو گڑھ کا دیرینہ خواب اب پورا ہو رہا ہے، اور پورے خطے میں صنعتی ترقی کا ایک نیا باب شروع ہو گیا ہے، جو مستقبل میں وسیع پیمانے پر ترقی کی بنیاد رکھے گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بی جے پی کی ڈبل انجن والی حکومت کی صنعت اور کنیکٹیویٹی کے درمیان تعاون آسام کی ترقی کو ایک نئی تحریک دے رہا ہے۔ اس سے نہ صرف معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہو رہا ہے بلکہ نوجوانوں میں نئے خواب دیکھنے اور انہیں حاصل کرنے کا اعتماد بھی پیدا ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نامروپ میں امونیا یوریا کھاد کا یونٹ قائم کیا جائے گا جس سے ہزاروں نئے روزگار اور خود روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ پلانٹ کے فعال ہونے کے بعد بڑی تعداد میں لوگوں کو مستقل روزگار فراہم کیا جائے گا اور مقامی لوگوں خصوصاً نوجوانوں کو بھی اس سے منسلک ذیلی سرگرمیوں میں ملازمت دی جائے گی۔

وزیر اعظم نے نوٹ کیا کہ اس سے قبل گوہاٹی میں ایک نئے ہوائی اڈے کے ٹرمینل کا بھی افتتاح کیا گیا تھا۔ یہ پروجیکٹ واضح طور پر ظاہر کرتے ہیں کہ آسام ترقی کی ایک نئی رفتار پر پہنچ گیا ہے اور تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آسام میں چائے کے باغات کے 750,000 کارکنوں کے لیے جن دھن اکاؤنٹس کھولے گئے ہیں، جس سے سرکاری امداد براہ راست ان کے کھاتوں میں جمع کی جا سکتی ہے۔ اس سے شفافیت میں اضافہ ہوا ہے، اور چائے کے باغ والے علاقوں میں انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل کام جاری ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سب کا ساتھ، سب کا وکاس کے وژن نے ملک کے غریبوں کی زندگیوں میں حقیقی تبدیلی لائی ہے۔ پچھلے 11 سالوں میں 250 ملین سے زیادہ لوگوں کو غربت سے نکالا گیا ہے، اور ایک نیا نو متوسط ​​طبقہ ابھرا ہے، جس سے ہندوستان کی ترقی کے سفر کو تقویت ملی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر میں کسانوں اور خوراک فراہم کرنے والوں کا کردار اہم ہے۔ اس لیے حکومت کسانوں کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسیاں تشکیل دے رہی ہے اور ان کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 35,000 کروڑ کی دو نئی اسکیمیں - پی ایم دھن - دھانیہ کرشی یوجنا اور دالوں کی خود انحصاری مشن - اس سال کسانوں کی مدد کے لیے شروع کی گئی ہیں۔ حکومت، جو بیج سے لے کر منڈی تک کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے، کاشتکاری کے لیے براہ راست ان کے کھاتوں میں رقم بھیج رہی ہے، اور پی ایم کسان سمان ندھی کے تحت اب تک تقریباً 4 لاکھ کروڑ روپے کسانوں کے کھاتوں میں منتقل کیے جا چکے ہیں۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande