
اجمیر، 21 دسمبر (ہ س)۔ اجمیر واقع صوفی سنت حضرت خواجہ معین الدین چشتی کے 814 ویں عرس کی شروعات کو لے کر درگاہ شریف میں ہفتہ کی رات اہم رسمیں ادا کی گئیں۔ خدام خواجہ کی جانب سے مزار شریف پر سال بھر چڑھایا گ seیا صندل اتار کر زائرین میں تقسیم کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی زیارت کے لیے جنتی دروازہ کھول دیا گیا ہے۔
روایت کے مطابق جمادی الثانی ماہ کی 28 ویں تاریخ کی رات مزار شریف کی خدمت کے دوران صندل اتارنے کی رسم پوری کی گئی۔ اس دوران خادم سید قطب الدین سخی، عرس کنوینر سید حسن ہاشمی سمیت دیگر خدام زائرین میں صندل تقسیم کرتے نظر آئے۔
سید حسن ہاشمی نے بتایا کہ اتوار چاند کی 29 تاریخ ہے۔ مغرب کی نماز کے بعد ہلال کمیٹی کی میٹنگ ہوگی، جس کی صدارت شہر قاضی مولانا توصیف احمد صدیقی کریں گے۔ میٹنگ میں رجب کا چاند دکھائی دینے یا نہ دینے کو لے کر فیصلہ کیا جائے گا۔ چاند نظر آنے پر اتوار رات سے عرس کی رسمیں شروع ہوں گی، بصورت دیگر پہلی محفل اگلے دن منعقد کی جائے گی۔ عرس کی محفل درگاہ دیوان سید زین العابدین علی خان کی صدارت میں محفل خانہ میں ہوگی۔ رجب کا چاند ہونے کی صورت میں نصف شب کو مزار شریف کو پہلا غسل دیا جائے گا۔ چاند نہیں دکھنے پر یہ انعقاد ایک دن بعد ہوں گے۔
جنتی دروازہ سال میں چار بار کھولا جاتا ہے، لیکن عرس کے دوران اسے سب سے زیادہ چھ دنوں کے لیے کھولا جاتا ہے۔ روایت کے مطابق ’قل‘ کی رسم کے بعد 6 رجب کو یہ دروازہ بند کر دیا جائے گا۔ جنتی دروازہ کھلنے کے ساتھ ہی درگاہ میں زائرین کی آمد بڑھ گئی ہے۔ بڑی تعداد میں عقیدت مند مخملی چادر اور پھولوں کی ٹوکریاں لے کر زیارت کے لیے اپنی باری کا انتظار کرتے نظر آ رہے ہیں۔ ادھر عرس کے پیش نظر ٹریفک پولیس نے عوام اور زائرین سے اپیل کی ہے کہ گاڑیاں سڑک یا سڑک کنارے کھڑی نہ کریں۔ تمام گاڑیاں مقررہ پارکنگ مقامات میں ہی پارک کی جائیں۔ میلے کی مدت کے دوران دو پہیہ گاڑیوں کے استعمال اور انہیں بھی طے شدہ پارکنگ میں کھڑا کرنے کی گزارش کی گئی ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن