
بیلاروس میں روس کی نئی اوریشنک میزائل تعینات ہوئی، لوکاشینکو کا دعویٰ
منسک، 19 دسمبر (ہ س)۔ بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے دعویٰ کیا ہے کہ روس نے اپنی تازہ ترین جوہری صلاحیت والی بیلسٹک میزائل سسٹم ’اوریشنک‘ کو بیلاروس میں تعینات کر دیا ہے۔ ایک پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے یہ معلومات دی۔ حالانکہ میزائلوں کی تعداد یا ان کی تعیناتی سے متعلق دیگر تکنیکی تفصیلات شیئر نہیں کی گئیں۔
بیلاروس طویل عرصے سے ماسکو کا قریبی اتحادی رہا ہے۔ سال 2022 میں یوکرین پر روس کے بڑے پیمانے پر حملے کے دوران بیلاروس کی سرزمین کا استعمال فوجی کارروائیوں کے لیے کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ، بیلاروس نے روسی فوج کو رسد، کپڑے اور آلات بھی فراہم کرائے ہیں، حالانکہ اس نے اپنے فوجی براہ راست جنگ میں نہیں اتارے۔
روس نے پہلی بار ’اوریشنک‘ میزائل کا استعمال نومبر 2024 میں یوکرین کے دنیپرو شہر میں ایک دفاعی صنعت سے جڑے ٹھکانے پر کیا تھا۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے تب کہا تھا کہ یہ حملہ یوکرین کی جانب سے امریکی اور برطانوی طویل فاصلے کی میزائلوں کے روسی علاقے میں استعمال کے جواب میں کیا گیا۔
پوتن نے اس میزائل کو روکنا ناممکن بتاتے ہوئے اس کی مار کرنے کی صلاحیت کا موازنہ جوہری ہتھیار سے کیا ہے۔ حالانکہ، کئی فوجی ماہرین ان دعووں پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ بیلاروس میں اس میزائل کی تعیناتی سے علاقائی سلامتی کے حوالے سے تشویش اور گہری ہو سکتی ہے۔
ہندوستھان سماچار
--------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن