
واشنگٹن،19دسمبر(ہ س)۔امریکہ نے جمعرات کے روز 29 بحری جہازوں اور جہاز رانی کا انتظام سنبھالنے والی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ یہ کارروائی تہران کے اس شیڈو فِلیٹ (خفیہ بحری بیڑے) کو نشانہ بنانے کے لیے کی گئی ہے جس کے بارے میں واشنگٹن کا دعویٰ ہے کہ وہ ایرانی تیل اور پیٹرولیم مصنوعات برآمد کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ جن جہازوں اور کمپنیوں کو ہدف بنایا گیا ہے، انھوں نے جہاز رانی کے دھوکہ دہی پر مبنی طریقوں کے ذریعے کروڑوں ڈالروں کی مصنوعات منتقل کی ہیں۔امریکی وزارت خزانہ میں دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس کے امور کے انڈر سیکرٹری، جان ہرلی نے ایک بیان میں زور دیا کہ محکمہ خزانہ ایران کو تیل سے حاصل ہونے والی اس آمدنی سے محروم رکھنا جاری رکھے گا جسے وہ اپنے فوجی اور اسلحہ سازی کے پروگراموں کی مالی معاونت کے لیے استعمال کرتا ہے۔
واضح رہے کہ شیڈو فلیٹ سے مراد وہ بحری جہاز ہیں جو پابندیوں کی زد میں آنے والے تیل کی نقل و حمل کرتے ہیں۔ عام طور پر یہ جہاز پرانے ہوتے ہیں اور انھیں چلانے والوں کی ملکیت مبہم ہوتی ہے۔ یہ کسی جامع انشورنس کور کے بغیر سفر کرتے ہیں جو کہ بڑی تیل کمپنیوں اور عالمی بندرگاہوں کے معیارات پر پورا اترنے کے لیے ضروری ہے۔یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکہ نے رواں ماہ ایک بحری آئل ٹینکر کے خلاف اضافی اقدامات کیے ہیں جس پر وینزویلا کا تیل لدا ہوا تھا۔ یہ ٹینکر ایرانی تیل کی ترسیل کی وجہ سے پہلے ہی واشنگٹن کی پابندیوں کی فہرست میں شامل تھا۔
واشنگٹن نے 10 دسمبر کو وینزویلا کے ساحلوں کے قریب اسکیپر نامی ٹینکر کو اپنی تحویل میں لے لیا تھا، جس سے واشنگٹن اور کراکس کے درمیان تناو¿ میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ سابق صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے 2022 میں اس ٹینکر پر پابندی عائد کی تھی، جب اس کا نام اڈیسا تھا اور وہ ایرانی تیل کی تجارت میں ملوث پایا گیا تھا۔واضح رہے کہ تہران اور واشنگٹن کے درمیان کشیدگی بالواسطہ ایٹمی مذاکرات کے 5 ادوار کے بعد مزید بڑھ گئی ہے۔ یہ مذاکرات جون میں 12 روز تک جاری رہنے والی فضائی جنگ پر ختم ہوئے تھے، جس کے دوران اسرائیل اور امریکہ نے ایرانی ایٹمی تنصیبات پر بم باری کی تھی۔امریکہ کا موقف ہے کہ وہ ایران کے ایٹمی پروگرام اور مشرق وسطیٰ میں مسلح ملیشیاو¿ں کی حمایت کی وجہ سے اس پر پابندیاں عائد کر رہا ہے، جبکہ تہران کا اصرار ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام خالصتاً شہری نوعیت کا اور پ±ر امن مقاصد کے لیے ہے
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan