
ڈھاکہ، 19 دسمبر (ہ س)۔ بنگلہ دیش انقلاب منچ کے رہنما شریف عثمان ہادی کی موت کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں ایک بار پھر فسادات اور تشددپھوٹ پڑے ہیں۔ گزشتہ شام شروع ہونے والی بدامنی جمعہ کی صبح تک جاری رہنے کی اطلاع ہے۔ ہادی کے حامیوں نے جمعہ کی صبح ڈھاکہ کے کاروان بازار میں ڈیلی اسٹار اخبار کی عمارت کو آگ لگا دی۔ جمعہ کی شام عثمان ہادی کی لاش سنگاپور سے بنگلہ دیش پہنچنے پر تو تشدد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ جمعرات کو سنگاپور میں زیر علاج عثمان ہادی کی موت کی خبر موصول ہوتے ہی ملک کے مختلف حصوں میں بڑے پیمانے پر آتشزنی اور ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی۔ عوامی لیگ کے دفاتر اور رہنماؤں کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا اور میڈیا کے اداروں کو بھی آگ لگا دی گئی۔
حملہ آور نے انتخابی مہم کے دوران گولی مار ی تھی
ہادی کو 12 دسمبر کو ڈھاکہ کے بیجوئے نگر علاقے میں انتخابی مہم کے دوران نامعلوم حملہ آوروں نے سر میں گولی مار دی تھی۔ انہیں پہلے تشویشناک حالت میں ڈھاکہ میں داخل کرایا گیا تھا اور جب ان کی حالت بگڑ گئی تو اسے 15 دسمبر کو ہوائی جہاز سے سنگاپور لے جایا گیا، جہاں علاج کے دوران جمعرات کو ان کی موت ہو گئی۔ جمعرات کی رات قوم سے خطاب کرتے ہوئے عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر محمد یونس نے ہادی کی موت کی تصدیق کی۔ انکلاب منچ کے آفیشل فیس بک پیج نے بھی جمعرات کی رات اس خبر کا اعلان کیا۔
ہادی کا جسد خاکی آج شام سنگاپور سے ڈھاکہ پہنچے گا
ہادی کی میت سنگاپور سے شام 6 بجکر 5 منٹ پر بنگلہ دیش پہنچے گی۔ جمعہ کو انکلاب منچ کے آفیشل فیس بک پیج پر کہا گیا ہے کہ عثمان ہادی کو بیمان بنگلہ دیش ایئر لائنز کے ذریعے چلائی جانے والی کمرشیل پرواز سے واپس لایا جائے گا۔
ہادی کی موت کی خبر نے گزشتہ رات بدامنی اور تشدد کی لہر کو جنم دیا، جو جمعہ کے اوائل تک جاری رہا۔ سابق وزیراعظم شیخ حسینہ اور ہندوستانمخالف نعرے لگائے گئے۔ خدشہ ہے کہ آج شام جب ہادی کی لاش سنگاپور سے بنگلہ دیش پہنچی تو بدامنی کی ایک نئی لہر پھوٹ سکتی ہے۔
بنگ بندھو کے آبائی گھر میں آتشزنی
ہادی کی موت کی خبر سے مشتعل ہو کر حامیوں نے دھنمنڈی 32 میں واقع بنگ بندھو شیخ مجیب الرحمان کے آبائی گھر کو آگ لگا دی۔اس سے قبل بھی فسادیوں نے گزشتہ برس اس گھر میں آتشزنی کی تھی۔
میڈیا گروپ ڈیلی اسٹار کے دفتر پر حملہ
ادھر، ڈھاکہ ٹریبیون کی ایک رپورٹ کے مطابق، جمعہ کی صبح ایک مشتعل ہجوم نے ڈھاکہ کے کاروان بازار میں ڈیلی اسٹار اخبار کی عمارت کو آگ لگا دی۔ فائر بریگیڈ کی چھ گاڑیوں نے صبح تک اس آگ پر قابو پالیا۔ واقعے کے دوران صحافیوں سمیت کئی ملازمین عمارت کے اندر پھنس گئے۔ بنگلہ دیشی فوج کے اہلکاروں نے علاقے کو محفوظ کرلیا جبکہ عمارت کے سامنے ایک ہجوم جمع ہوگیا۔
پرتھوم آلو کے دفتر پر حملہ اور آتشزنی
اس سے قبل گزشتہ رات ایک اور معروف میڈیا گروپ پرتھوم آلو کو ہادی کے انتہا پسند حامیوں نے نشانہ بنایا ۔ دارالحکومت کے کاوران بازار میں واقع بنگالی روزنامے پرتھوم آلو کے مرکزی دفتر پر جمعرات کی رات دیر گئے حملہ کیا گیا، توڑ پھوڑ کی گئی اور آگ لگا دی گئی۔ مشتعل ہجوم پرتھوم آلو کے دفتر پہنچا، پوری عمارت کو گھیرے میں لے لیا، اور نعرے لگائے۔ اس کے بعد، تقریباً 11:45 بجے، ڈنڈوں اور سلاخوں سے لیس مظاہرین نے دفتر میں توڑ پھوڑ کی۔ انہوں نے میز، کرسیاں اور اہم کاغذات نکال کر سڑک پر آگ لگا دی۔ اس دوران صحافیوں اور دیگر ملازمین کی بڑی تعداد دفتر کے اندر پھنس گئی۔
پرتھوم آلو کی جانب سے قارئین سے معذرت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جمعرات کی شب دفتر پر بڑے پیمانے پر حملے، توڑ پھوڑ اور آتشزنی کی وجہ سے معمول کا کام -کاج ممکن نہیں ہو سکا، جس کی وجہ سے اخبار کا آج کا ایڈیشن شائع نہ ہو سکا۔ اس کا آن لائن پورٹل بھی عارضی طور پر دستیاب نہیں ہے۔ خراب تکنیکی نظام کو جلد از جلد ٹھیک کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
بی این پی جنرل سکریٹری کی میڈیا پر حملے کی مذمت
بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے جنرل سکریٹری مرزا فخر الاسلام عالمگیر نے ڈیلی اسٹار، پرتھوم آلو، نیو ایج کے ایڈیٹر نور الکبیر اور دیگر میڈیا ورکرز پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس طرح کے تشدد کو انجام دینے والوں کو بنگلہ دیش کے دشمن قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب غم زدہ قوم شریف عثمان ہادی کی روح کے ایصال ثواب کے لیے دعا کر رہی تھی، میڈیا اداروں بشمول ڈیلیا سٹار اور پرتھوم آلو کے ساتھ ساتھ معزز صحافی نورالکبیر اور دیگر کئی لوگوں پر شرمناک حملہ کیا گیا۔ ایک فیس بک پوسٹ میں، فخرل نے کہا کہ بنگلہ دیش ایک خودمختار اور آزاد ملک ہے، اور حکومت ہر شہری کی حفاظت کو یقینی بنانے کی ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ قومی بحران سے فائدہ اٹھانے کا انتظار کرتے ہیں ،وہ قوم کے دشمن ہیں۔ آج، انہوں نے اس المناک لمحے کو تباہی کے عمل میں بدل دیا۔ بی این پی رہنما نے کہا کہ ہادی آئندہ قومی انتخابات میں امیدوار تھے اور ووٹ کے لئے اپیل کرنے گئے تھے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ انتخابات ہوں گے اور بنگلہ دیش میں جمہوری طور پر منتخب حکومت بنے گی۔
شریف عثمان ہادی کا تعارف
شیخ حسینہ حکومت کے خلاف جولائی 2024 کی تحریک میں کلیدی کردار ادا کرنے والے ہادی نے عوامی لیگ پر آئینی پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔ شیخ حسینہ کے سخت مخالف، ہادی نے اکثر ہندوستان کے خلاف بھی زہر اگلا۔ وہ آئندہ انتخابات میں ڈھاکہ 8 کے حلقے سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے مہم چلا رہے تھے۔ 12 دسمبر کو انہیں نامعلوم حملہ آور نے گولی مار دی، جس کے نتیجے میں سنگاپور میں زیر علاج ان کی موت ہوگئی۔
ہندوستھان سماچار
,
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد