
واشنگٹن،19دسمبر(ہ س)۔امریکہ نے جمعرات کو نیڈر لینڈز کے شہر ہیگ میں قائم عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے دو ججوں پر پابندیاں عائد کر دیں۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ایک بیان میں کہا کہ منگولیا اور جارجیا سے تعلق رکھنے والے ان دو ججوں نے رواں ہفتے عدالت کے اکثریتی ججوں کے ساتھ مل کر اسرائیل کی اس اپیل کے خلاف ووٹ دیا جس میں غزہ کی پٹی میں گزشتہ دو سالوں کے دوران ہونے والے مشتبہ جرائم کی تحقیقات کے لیے عدالت کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا گیا تھا۔روبیو نے مزید کہا کہ ہم عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے اختیارات کے غلط استعمال کو برداشت نہیں کریں گے، آئی سی سی امریکہ اور اسرائیل کی خودمختاری کی خلاف ورزی کرتی ہے اور امریکی و اسرائیلی شہریوں کو غیر قانونی طور پر اپنے دائرہ اختیار کے تابع کرتی ہے۔ انہوں نے کہا محکمہ خارجہ آئی سی سی کی جانب سے اختیارات کے غلط استعمال پر مزید کارروائیوں کا ارادہ رکھتا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر خارجہ گیدون ساعر نے واشنگٹن کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ ساعر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ” ایکس “ پر اپنے امریکی ہم منصب مارکو روبیو کا شکریہ ادا کیا اور اسے ایک واضح اخلاقی موقف قرار دے دیا۔
نئی پابندیوں کا نشانہ بننے والے ججوں میں جارجیا کے سابق وزیر انصاف گوچا لارڈکیپانیڈزے اور منگولیا کے اردینی بلسورین ڈیمڈن شامل ہیں۔ اس کے برعکس، المی فوجداری عدالت نے ایک بیان میں امریکی پابندیوں کو یکسر مسترد کردیا اور اس فیصلے کو ایک غیر جانبدار عدالتی ادارے کی آزادی پر براہ راست حملہ قرار دیا۔نیدر لینڈز کے وزیر خارجہ ڈیوڈ فان ویل نے بھی امریکی پابندیوں کی مذمت کی اور کہا کہ بین الاقوامی عدالتوں اور عدالتی اداروں کو بلا روک ٹوک اپنا کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ نیدر لینڈز، جہاں عدالت کا صدر دفتر واقع ہے، عدالت اور اس کے عملے کی حمایت جاری رکھے گا۔ واضح رہے ان پابندیوں کے نتیجے میں ججوں کے امریکہ داخلے پر پابندی ہوگی اور امریکہ میں ان کے کسی بھی مالی یا جائیداد کے لین دین کو روک دیا جائے گا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan