
نئی دہلی، 15 دسمبر (ہ س)۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اگلے برس ہونے والے تمل ناڈو اسمبلی انتخابات کے لیے تنظیمی تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ پارٹی نے مرکزی وزیر پیوش گوئل کو تمل ناڈو اسمبلی انتخابات کے لیے انتخابی انچارج مقرر کیا ہے، جب کہ بیجینت پانڈا کو آسام اسمبلی انتخابات کے لیے انتخابی انچارج مقرر کیا گیا ہے۔
بی جے پی کے قومی سکریٹری ارون سنگھ نے پیر کو اعلان کیا کہ مرکزی وزراء ارجن رام میگھوال اور مرلی دھر موہول کو تمل ناڈو کا مشترکہ انچارج مقرر کیا گیا ہے۔ تین مرکزی وزراء کی تعیناتی کو انتخابات سے قبل بی جے پی کی حکمت عملی کا اہم حصہ سمجھا جا رہاہے۔
پیوش گوئل کو بی جے پی کے اندر ایک قابل اور مسئلہ حل کرنے والے لیڈر کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ انہوں نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران تمل ناڈو کے الیکشن انچارج کے طور پر بھی کام کیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے انچارج کے طور پر کام کیا، جہاں بی جے پی نے نمایاں کامیابی حاصل کی۔ اس تجربے کی بنیاد پر انہیں ایک بار پھر تمل ناڈو کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
اسی طرح، آسام میں بیجینت پانڈا کی تجربہ کار قیادت سے بی جے پی اپنی موجودہ اقتدار کو برقرار رکھنے کی حکمت عملی پر کام کرے گی۔ پانڈا بی جے پی کے قومی نائب صدر ہیں۔سنیل کمار شرما اور درشنا بین جردوش بطور شریک انچارج معاونت کریں گے۔ سنیل کمار شرما کشتواڑ سے بی جے پی کے ایم ایل اے اور جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہیں اور درشنا بین جردوش سابق مرکزی وزیر ہیں۔
پارٹی ذرائع کے مطابق پیوش گوئل کی قیادت میں قائم کمیٹی کو تمل ناڈو میں بی جے پی کے اتحاد کو مضبوط بنانے کا کام سونپا گیا ہے۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ کمیٹی آل انڈیا انا دراوڑ منیترا کزگم (اے آئی اے ڈی ایم کے) کے ناراضلیڈروں ، بشمول او پنیرسیلوم اور ڈی ٹی دیناکرن سمیت دیگر رہنماوں کو نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) میںلانے کے لیے کام کرے گی۔
دراصل، تمل ناڈو اسمبلی انتخابات قریب آتے ہی تمام سیاسی جماعتیں سرگرم ہو گئی ہیں۔ بی جے پی بھی گزشتہ کچھ مہینوں سے ریاست میں اپنی تنظیم کو وسعت دینے اور اپنے اتحاد کو مضبوط بنانے پر توجہ دے رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں اے آئی اے ڈی ایم کے اتحاد نے 20 سیٹیں جیتی تھیں جن میں سے بی جے پی کو صرف چار سیٹیں ملی تھیں۔ اس بار بی جے پی مزید سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس کمیٹی کو اتحاد کے مذاکرات، سیٹوں کی تقسیم اور انتخابی حکمت عملی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اے آئی اے ڈی ایم کے کے ساتھ جلد ہی بات چیت شروع ہونے کی امید ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد