
کیو، 14 دسمبر (ہ س)۔ یوکرین کی بحریہ نے الزام لگایا ہے کہ روس نے ایک ڈرون حملے کے ذریعے ترکیہ کے ایک شہری جہاز کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا۔ یہ جہاز سن فلاور آئل لے کر مصر جا رہا تھا۔ یہ واقعہ ایسے وقت سامنے آیا ہے، جب ایک دن پہلے روس نے یوکرین کے دو بندرگاہوں پر بھی حملے کیے تھے۔
یوکرینی بحریہ نے ٹیلی گرام پر جاری بیان میں بتایا کہ متاثرہ جہاز کا نام ’ویوا‘ ہے، جس پر 11 ترکیہ شہری سوار تھے۔ بحریہ کے مطابق، حملے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے اور جہاز محفوظ طور پر اپنا سفر جاری رکھتے ہوئے مصر کی طرف بڑھ رہا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ حملہ کھلے سمندر میں یوکرین کے خصوصی اقتصادی زون میں کیا گیا، جو یوکرین کے فضائی دفاعی نظام کی حد سے باہر ہے۔ یوکرین نے اسے بین الاقوامی سمندری قوانین کی خلاف ورزی بتاتے ہوئے روس پر سنگین الزام لگائے ہیں۔
بحریہ نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ جہاز کے کپتان کے رابطے میں ہے اور صورتحال پر لگاتار نظر رکھی جا رہی ہے۔
اس سے پہلے، 12 دسمبر کو روس کے ذریعے کیے گئے حملوں میں یوکرین کے دو بندرگاہوں کو نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں ترکیہ کی ملکیت والے 3 جہاز نقصان زدہ ہو گئے تھے۔ ان حملوں کے دوران ایک جہاز میں شدید آگ لگنے کی خبر بھی سامنے آئی تھی۔
یوکرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعات اس وارننگ کے بعد ہوئے ہیں، جس میں روس نے یوکرین کو سمندری راستوں سے ”پوری طرح علیحدہ“ کرنے کی دھمکی دی تھی۔ یہ وارننگ تب دی گئی تھی، جب یوکرین نے روس سے تیل برآمد کرنے کے لیے جا رہے نام نہاد شیڈو فلیٹ کے 3 ٹینکروں کو نقصان پہنچایا تھا۔
بحیرہ اسود خطے میں بڑھتی کشیدگی کے درمیان اس واقعے نے بین الاقوامی سمندری تحفظ اور تجارتی جہازوں کی تحفظ کو لے کر نئی تشویش کھڑی کر دی ہیں۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن