مغربی کنارے میں اسرائیلی چھاپے اور گرفتاریوں کی وجہ سے کشیدگی میں اضافہ
ریاض،14 دسمبر(ہ س)۔گذشتہ چند گھنٹوں کے دوران مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی جانب سے کئی مقامات پر چھاپہ مار کارروائیاں دیکھنے میں آئیں، جن کا ہدف الخلیل اور نابلس کے شہر بتائے گئے ہیں۔مغربی سلفیت، عنین اور الیامون، مغربی جنین، جنوبی تل اور مغربی ن
مغربی کنارے میں اسرائیلی چھاپے اور گرفتاریوں کی وجہ سے کشیدگی میں اضافہ


ریاض،14 دسمبر(ہ س)۔گذشتہ چند گھنٹوں کے دوران مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی جانب سے کئی مقامات پر چھاپہ مار کارروائیاں دیکھنے میں آئیں، جن کا ہدف الخلیل اور نابلس کے شہر بتائے گئے ہیں۔مغربی سلفیت، عنین اور الیامون، مغربی جنین، جنوبی تل اور مغربی نابلس کی بستیوں میں اسرائیلی فوج نےچھاپے مارے۔الخلیل شہر میں اسرائیلی فورسز متعدد علاقوں میں تعینات کی گئی۔ اس دوران اس نے فلسطینیوں کے گھروں کی تلاشی لی اوr متعدد افراد کو حراست میں لینے کے بعد انہیں فیلڈ تفتیش کا نشانہ بنایا۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ ایک صحافی کو بھی گرفتار کیا گیا۔اسی دوران اسرائیلی فورسز نے طولکرم کے مشرق میں واقع ایکتابا کے علاقے پر چھاپہ مارا اور ایک شخص کو گرفتار کیا۔ایک اور واقعے میں آبادکاروں نے الخلیل شہر کے البویرہ علاقے میں شہریوں کے گھروں کی جانب زندہ گولیاں چلائیں، جبکہ رام اللہ کے مغرب میں شقبا کے نزدیک آبادکاروں کے ایک گھر پر حملے کی کوشش کا نوجوانوں نے مقابلہ کیا۔گذشتہ عرصے میں اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں متعدد چھاپے اور گرفتاریاں کی ہیں۔ اسی دوران اسرائیلی آبادکاروں کے حملے بھی شدت اختیار کر گئے ہیں۔یہ بات یاد رہے کہ مغربی کنارے میں تقریباً 2.7 ملین فلسطینی رہتے ہیں اور یہاں نصف ملین سے زائد اسرائیلی آبادکار آباد ہیں، جو مستقبل میں فلسطینی ریاست کے قیام کی کوششوں کے لیے اہم محور کی حیثیت رکھتا ہے۔تاہم متواتر اسرائیلی حکومتوں نے یہاں آبادکاری کو تیزی سے فروغ دیا، جس کے نتیجے میں زمین کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیے ہیں۔اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اسرائیل کی غرب اردن میں آبادکاری بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی ہیں۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande