بلوچستان لبریشن فرنٹ نے کوئٹہ اور تربت میں فوج پر دستی بم پھینکے، سی پی ای سی ہائی وے کو بلاک کر دیا
کوئٹہ (بلوچستان) پاکستان، 14 دسمبر (ہ س)۔ آزادی پسند مسلح گروپ بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) نے کوئٹہ اور تربت کو کنٹرول میں لینے کی کوشش کر رہے پاکستان کے فوجیوں کو دستی بموں سے نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ باسیما میں چین-پاکستان اقتصادی راہداری
علامتی تصویر


کوئٹہ (بلوچستان) پاکستان، 14 دسمبر (ہ س)۔ آزادی پسند مسلح گروپ بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) نے کوئٹہ اور تربت کو کنٹرول میں لینے کی کوشش کر رہے پاکستان کے فوجیوں کو دستی بموں سے نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ باسیما میں چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) ہائی وے کو بلاک کر دیا۔ یہ جانکاری بی ایل ایف ترجمان میجر گھورم بلوچ نے دی۔

دی بلوچستان پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، بی ایل ایف ترجمان میجر بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا کہ جنگجووں نے 12 دسمبر کی آدھی رات 1.00 بجے سے شام 6.00 بجے تک باسیما کے پاٹک علاقے میں سی پی ای سی ہائی وے کو بلاک کر دیا۔ یہ کوریڈور چین کے سنکیانگ صوبے کو پاکستان کے گوادر بندرگاہ سے جوڑتا ہے۔ ترجمان کے مطابق، اس دوران کسٹم محکمہ کے 2 ملازمین کو قبضے میں لیا گیا ہے۔ پوچھ تاچھ پوری ہونے کے بعد ان کی رہائی کے بارے میں فیصلہ لیا جائے گا۔

ترجمان بلوچ نے کہا کہ جنگجووں نے 12 دسمبر کی رات قریب 9 بجے تربت کے آبسر کے آپ داروکی علاقے میں پاکستان فوج کی ایک پوسٹ پر دستی بم پھینکے۔ دستی بم پوسٹ کے اندر گرے۔ اس سے جان و مال کا نقصان ہوا۔ اس کے علاوہ 13 دسمبر کی آدھی رات کے بعد تقریباً 2 بجے کوئٹہ میں کمرانی روڈ پر کچی بیگ پولیس اسٹیشن کے گیٹ کے باہر فرنٹیئر کور کے 3 جوانوں کو دستی بموں سے نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں 3 جوان زخمی ہو گئے۔ خبر لکھے جانے تک پاکستان کے افسران نے بی ایل ایف کے دعووں پر کوئی سرکاری جواب نہیں دیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande