ایس آئی اے نے منشیات اور دہشت گردی کے اہم سرغنہ کو گرفتار کیا
جموں, 9 نومبر (ہ س)۔ جموں و کشمیر کی اسٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی نے منشیات اور دہشت گردی کے گٹھ جوڑ سے وابستہ ایک بڑے نیٹ ورک کے مرکزی سرغنہ کو ممبئی ایئرپورٹ سے گرفتار کر کے سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردانہ مالی سرگرمیوں کے خلاف اپنی کارروائی میں
ایس آئی اے نے منشیات اور دہشت گردی کے اہم سرغنہ کو گرفتار کیا


جموں, 9 نومبر (ہ س)۔ جموں و کشمیر کی اسٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی نے منشیات اور دہشت گردی کے گٹھ جوڑ سے وابستہ ایک بڑے نیٹ ورک کے مرکزی سرغنہ کو ممبئی ایئرپورٹ سے گرفتار کر کے سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردانہ مالی سرگرمیوں کے خلاف اپنی کارروائی میں ایک اہم کامیابی حاصل کی ہے۔

ایجنسی کے ترجمان کے مطابق گرفتار شخص کی شناخت محمد ارشد عرف آصف ولد غلام حسین، سکنہ دیگوار-تروان، تحصیل حویلی، ضلع پونچھ کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ 2023 سے مفرور تھا اور دورانِ تفتیش یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ سعودی عرب سے اس نیٹ ورک کو فعال طور پر چلا رہا تھا۔

ترجمان نے بتایا کہ ارشد پاکستان میں موجود ہینڈلرز اور جموں و کشمیر میں سرگرم نارکو ٹیرر نیٹ ورک کے درمیان کلیدی رابطہ کار کے طور پر کام کر رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ گرفتاری دہشت گردی اور منشیات کی اسمگلنگ کے باہمی نیٹ ورک کو توڑنے کی سمت ایک اہم سنگ میل ہے۔

ذرائع کے مطابق ایس آئی اے نے 2023 میں ارشد کے خلاف لوک آؤٹ سرکولر جاری کیا تھا، جس کے بعد عدالت کی جانب سے غیر ضمانتی وارنٹ بھی جاری کیا گیا۔ ملزم کو ممبئی میں گرفتار کیے جانے کے بعد تین روزہ ٹرانزٹ ریمانڈ پر جموں منتقل کر دیا گیا ہے۔

تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ اس معاملے میں کل آٹھ ملزمان ملوث ہیں جن میں سے دو مفرور تھے۔ انہی میں سے ایک لیاقت احمد کو مارچ 2025 میں ایس آئی اے جموں نے احمد آباد کے سردار ولبھ بھائی پٹیل انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے گرفتار کیا تھا۔ وہ واقعے کے بعد دبئی فرار ہو گیا تھا۔

ایجنسی کے مطابق محمد ارشد نے نہ صرف لیاقت احمد کے دبئی فرار ہونے میں سہولت فراہم کی بلکہ پونچھ کے سرنکوٹ علاقے میں ایک خفیہ اجلاس بھی منعقد کیا، جس کا مقصد پیر پنجال خطے میں دہشت گردی اور منشیات کے نیٹ ورک کو دوبارہ منظم کرنا تھا۔ترجمان نے کہا کہ یہ گرفتاری ایس آئی اے جموں و کشمیر کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے، جو منشیات سے منسلک دہشت گردی کے نیٹ ورک اور سرحد پار تخریبی سرگرمیوں کے خاتمے کے لیے مسلسل کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande