
بھوپال، 9 نومبر (ہ س)۔ پہاڑوں سے آرہی برفیلی ہواوں نے پورے مدھیہ پردیش کو سردی سے کپکپا دیا ہے۔ نومبر کے پہلے ہی پکھواڑے میں سردی نے گزشتہ کئی برسوں کے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ جمعہ اور ہفتہ کی راتیں ریاست کے لیے اس موسم کی سب سے ٹھنڈی راتیں ثابت ہوئیں۔ کئی شہروں میں درجہ حرارت 10 ڈگری سیلسیئس سے نیچے چلا گیا۔ خاص بات یہ رہی کہ دارالحکومت بھوپال اور اقتصادی دارالحکومت اندور میں بھی پارہ اوسط سے کافی نیچے گر گیا۔
ریاست میں راجگڑھ مسلسل دوسرے دن سب سے سرد ضلع رہا، جہاں کم از کم درجہ حرارت 7.4 ڈگری سیلسیئس ریکارڈ کیا گیا۔ ریوا میں پارہ 9.6 ڈگری، جبکہ بھوپال میں 8.4 ڈگری سیلسیئس رہا، جو گزشتہ 10 برسوں میں دوسرا سب سے کم درجہ حرارت ہے۔ اندور میں بھی 25 سال بعد نومبر کے آغاز میں اتنی سخت سردی درج کی گئی ہے۔ محکمۂ موسمیات کے اعداد و شمار کے مطابق، نومبر 1938 میں یہاں کا سب سے کم درجہ حرارت 5.6 ڈگری سیلسیئس ریکارڈ کیا گیا تھا۔
محکمۂ موسمیات نے بتایا کہ ہفتہ کو بھوپال، اندور، اجین، راجگڑھ، دیواس، سیہور، شاجاپور، ستنا اور ریوا میں دن بھر ٹھنڈی ہوائیں چلتی رہیں۔ ان علاقوں میں ’’کولڈ ویو‘‘ یعنی شدید سردی کی لہر کا اثر دیکھا گیا۔ اتوار کو پنا سمیت کئی دیگر ضلعوں میں بھی سردی کی یہ لہر برقرار رہنے کا امکان ہے۔ 10 نومبر کو بھوپال، اندور، اجین، راجگڑھ، شاجاپور، سیہور، دیواس، گوالیار، مرینا، بھنڈ، نیواڑی، چھترپور، ٹیکم گڑھ، پنا، ستنا اور ریوا میں شدید سردی کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
راجگڑھ ملک کے میدانی علاقوں میں دوسرا سب سے سرد شہر ریکارڈ ہوا، جبکہ راجستھان کا سیکر (7 ڈگری) پہلے نمبر پر رہا۔ اندور چوتھے نمبر پر درج کیا گیا۔ محکمۂ موسمیات کے مطابق، آنے والے دو دنوں تک بھوپال اور اندور سمیت کئی شہروں میں شدید سردی کی لہر برقرار رہ سکتی ہے۔
محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ اب سردی کے ساتھ دھند بھی بڑھنے لگے گی۔ دیر رات اور صبح کے وقت سردی کا اثر سب سے زیادہ محسوس کیا جا رہا ہے۔ کئی شہروں میں حد نگاہ (ویزیبیلٹی) 2 سے 4 کلومیٹر تک کم ہو گئی ہے، جبکہ منڈلا میں یہ صرف 1 سے 2 کلومیٹر رہی۔ جبلپور، ریوا اور ستنا میں بھی حدِّ نگاہ میں کمی درج کی گئی ہے۔ اسی وجہ سے اب صرف رات ہی نہیں بلکہ دن کے وقت بھی سردی محسوس ہو رہی ہے۔ ہفتے کے روز ریاست کے زیادہ تر شہروں میں زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت 30 ڈگری سے نیچے رہا۔ موسمیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں درجہ حرارت میں مزید کمی دیکھنے کو ملے گی۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن