
گوتم بدھ نگر، 7 نومبر (ہ س)۔ فارمولا ون کاریں ایک بار پھر یمنا ایکسپریس وے پر واقع بدھ انٹرنیشنل سرکٹ (بی آئی سی) کے ٹریک پر دوڑتی ہوئی دیکھی جا سکتی ہیں۔ فارمولا ون ریس کا اہتمام کرنے والی ایک مشہور جاپانی کمپنی اس کے لیے آگے آئی ہے۔ کمپنی کے وفد نے یمنا ڈیولپمنٹ اتھارٹی (وائی ای آئی ڈی اے) کے سی ای او راکیش کمار سنگھ سے ملاقات کی۔ وفد نے بی آئی سی کا دورہ کیا اور وہاں موجود انتظامات اور وسائل کا جائزہ لیا۔
جمنا ایکسپریس وے انڈسٹریل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر آر کے سنگھ نے آج کہا کہ میٹنگ کا مقصد موجودہ بی آئی سی سہولیات کو دوبارہ شروع کرنا اور ضروری سرمایہ کاری کرکے باقاعدہ تقریبات شروع کرنا تھا۔بی آئی سی وائی ای آئی ڈی اے کی سہولیات کا استعمال شروع کرنے کے لیے کمپنی کے ساتھ ایک مشترکہ شراکت داری میں داخل ہونے کا بھی ارادہ رکھتا ہے، اس طرح اس خطے کو بین الاقوامی سطح پر دوبارہ قائم کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ وفد نے تجویز پیش کی کہ کمپنی ایونٹ کی لمبی عمر کو یقینی بنانے کے لیے ضروری سرمایہ کاری کرے۔ اہم بات یہ ہے کہ بی آئی سی میں ریسنگ کے لیے درکار ٹیکنالوجی کو اپ ڈیٹ کرنے اور ٹریک کو بہتر بنانے کے لیے سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ کمپنی اس تجویز کے بارے میں مثبت ہے اور اسے ہندوستان میں اپنے توسیعی منصوبوں کے حصے کے طور پر دیکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ وفد میں جاپان ریس پروموشن کارپوریشن (جے آر سی) کے صدر یوشی ہیسا یوینو، سپر فارمولا کے مرکزی منتظم، تاکویا ہوری، ٹیکنیکل ڈائریکٹر، تاکاشی ماتسوئی، جی ایم کارپوریٹ اسٹریٹجی، اور اسسٹنٹ منیجر انٹرنیشنل بزنس جینکی میورا شامل تھے۔وائی ای آئی ڈی اے کی طرف سے سی ای او راکیش کمار سنگھ،اے سی ای او ناگیندر پرتاپ سنگھ، اور او ایس ڈی شیلندر بھاٹیہ موجود تھے۔ وفد نے بی آئی سی میں سپر فارمولا ریس کے انعقاد کے امکانات کا بھی جائزہ لیا۔
قابل ذکر ہے کہ فارمولا ون ریسنگ 1973 میں جاپان میں شروع ہوئی تھی۔ اپنی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر، کمپنی نے عالمی توسیعی منصوبہ شروع کیا ہے۔ اس ایونٹ میں دنیا بھر سے ٹاپ ایتھلیٹس حصہ لے رہے ہیں۔ گزشتہ سال اس ایونٹ سے وابستہ 17 سالہ جوجو نودا جاپان کی پہلی خاتون فارمولا ون ریسر بنی تھیں۔وائی آئی ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ کمپنی کی آمد سے اتر پردیش میں کھیلوں کی سیاحت کو فروغ ملے گا اور ضروری بنیادی ڈھانچہ تیار ہوگا۔ پہلی فارمولا ون ریس 2011 میں بی آئی سی میں منعقد ہوئی تھی۔ اس کے بعد کے ایونٹس 2012 اور 2013 میں منعقد ہوئے لیکن چوتھی ریس کا انعقاد نہیں کیا گیا۔ تقریباً 10 سال کے وقفے کے بعد 2023 میں موٹو جی پی کا انعقاد ہوا، لیکن وہ بھی دوبارہ منعقد نہیں ہوا۔ شہر گزشتہ دو سالوں سے ویران پڑا ہے۔
اس سلسلے میں لکھنو¿ کے سروجنی نگر اسمبلی حلقہ کے ایم ایل اے راجیشور سنگھ نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے بدھ سرکٹ کو بحال کرنے پر زور دیا۔ ایک حالیہ خط میں انہوں نے کہا کہ یہ سرکٹ اتر پردیش کو کھیلوں کے میدان میں عالمی سطح پر پہچان دلا سکتا ہے۔ تقریباً 3,000 کروڑ کی لاگت سے بنایا گیا، اس سہولت کا استعمال کم ہے۔ یہ ٹریک، جو بین الاقوامی معیارات پر پورا اترتا ہے، باقاعدگی سے موٹو جی پی اور فارمولا ون جیسے ایونٹس کی میزبانی کرے۔ انہوں نے اسے ہندوستان کے موٹرسپورٹ اور تفریحی دارالحکومت کے طور پر تیار کرنے کا مشورہ بھی دیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan