
پٹنہ،4 نومبر(ہ س)۔ بہار اسمبلی انتخابات 2025 کے پہلے مرحلے کے انتخابی مہم کا شور آج منگل کی شام تھم جائے گا۔ انتخابی ضابطہ اخلاق کے تحت شام کے بعد کسی بھی امیدوار یا پارٹی کو عوامی جلسے یا ریلی کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس کے بعد امیدواروں کے پاس صرف ایک دن کا وقت باقی رہ جائے گا جس میں وہ اپنے مقامی کارکنوں کے ساتھ گھر گھر جا کر ووٹروں سے رابطہ کر کے حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر سکیں گے۔
پہلے مرحلے میں ریاست کے 18 اضلاع کی 121 اسمبلی نشستوں پر ووٹنگ 6 نومبر کو ہوگی۔ اس مرحلے میں کل 3 کروڑ 75 لاکھ 13 ہزار 302 ووٹر 1314 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) میں بند کریں گے۔ ان نشستوں پر 122 خواتین اور 1192 مرد امیدوار میدان میں ہیں۔
الیکشن کمیشن نے پولنگ کے عمل کو شفاف، منصفانہ اور پرامن بنانے کے لیے سخت انتظامات کیے ہیں۔ کمیشن نے ہدایت دی ہے کہ پولنگ بوتھوں پر انتخابی ماحول کو جشنِ جمہوریت کی شکل دی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ ووٹنگ کے لیے نکلیں۔ اس مقصد کے لیے 121 عام، 18 پولیس اور 33 مالی نگران افسران کی تقرری کی گئی ہے۔
ریاست میں پہلے مرحلے کے لیے 45 ہزار 324 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں، جن میں 36 ہزار 733 دیہی اور 8608 شہری علاقوں میں ہیں۔ 926 بوتھ صرف خواتین کے زیرِ انتظام ہوں گے، جبکہ 107 بوتھوں کی ذمہ داری خصوصی طور پر معذور ووٹروں کے سپرد کی گئی ہے۔ 320 ماڈل بوتھ بھی تیار کیے گئے ہیں جہاں جدید سہولتیں دستیاب ہوں گی۔ اوسطاً ہر بوتھ پر 827 ووٹر اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے۔
انتخابی فہرست کے مطابق پہلے مرحلے میں ایک لاکھ 906 سروس ووٹرز، 3 لاکھ 22 ہزار 77 معذور ووٹرز اور 100 سال سے زائد عمر کے 6736 ووٹر شامل ہیں۔ ضلع وار تفصیلات کے مطابق، دیگھا اسمبلی حلقہ میں سب سے زیادہ 4 لاکھ 57 ہزار 657 ووٹر ہیں، جبکہ بربیگھا میں سب سے کم 2 لاکھ 31 ہزار 998 ووٹر رجسٹرڈ ہیں۔ علاقے کے لحاظ سے سب سے چھوٹا حلقہ بانکی پور ہے جس کا رقبہ صرف 16.239 مربع کلومیٹر ہے، جبکہ سب سے بڑا حلقہ سوریہ گڑھا ہے جس کا رقبہ 624.751 مربع کلومیٹر پر محیط ہے۔
پہلے مرحلے میں سب سے زیادہ 20-20 امیدوار کڑھنی اور مظفرپور اسمبلی حلقوں سے میدان میں ہیں، جبکہ سب سے کم پانچ امیدوار بھورے، الولی اور بربٹہ اسمبلی حلقوں سے قسمت آزما رہے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan