
علی گڑھ, 4 نومبر (ہ س)۔ یونیورسٹی پالی ٹیکنک نے فیو ڈراپ آرگنائزیشن کے اشتراک سے انٹرنیٹ آف تھنگز پر ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا، جس کا مقصد طلبہ کو جدید ٹکنالوجی اور اس کے مختلف شعبوں کے عملی استعمال سے روشناس کرانا تھا۔
افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر محمد محسن خان، قائم مقام وائس چانسلر اے ایم یو نے ٹکنالوجی کے عہد میں انٹرنیٹ آف تھنگز کی بڑھتی ہوئی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ جدید ترین ٹکنالوجی اپنائیں کیوں کہ صحت، آٹوموٹیو، زراعت، اسمارٹ شہروں اور صنعتی خودکاری جیسے شعبوں میں انٹرنیٹ آف تھنگز کے وسیع امکانات موجود ہیں۔
پروفیسر مجیب احمد انصاری، پرنسپل یونیورسٹی پالی ٹیکنک نے اپنے خطاب میں کہا کہ انٹرنیٹ آف تھنگز صرف سافٹ ویئر ڈیولپمنٹ تک محدود نہیں بلکہ یہ الیکٹریکل، مکینیکل اور کمپیوٹر انجینئرنگ کے امتزاج کی نمائندگی کرتا ہے۔ انہوں نے طلبہ کو مسائل حل کرنے کی صلاحیتوں کو فروغ دینے کی تلقین کی تاکہ وہ ایسے خودکار اور اسمارٹ نظام تیار کر سکیں جو کارکردگی میں اضافہ اور صنعتوں میں تبدیلی لا سکیں۔
تکنیکی سیشنز انجینئر انصاری عبداللہ، انجینئر آفاق احمد (اے ایم یو) اور انجینئر مکرّم حسن (ٹیک مہیندرا لمیٹڈ) نے منعقد کیے، جو بطور ماہرین اور ریسورس پرسن شریک ہوئے۔
ورکشاپ میں ڈاکٹر محمد کافی (اسسٹنٹ پروفیسر، سول انجینئرنگ سیکشن) اور ڈاکٹر محمد محسن خان (اسسٹنٹ پروفیسر، مکینیکل انجینئرنگ سیکشن) نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ پروگرام کی نظامت مسٹر محمد انس (کوآرڈینیٹر) اور مسٹر محمد غفران (شریک کوآرڈینیٹر) نے کی۔
---------------
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ