
علی گڑھ, 4 نومبر (ہ س)علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جے این میڈیکل کالج آڈیٹوریم میں آج صبح”ہندوستان میں ایچ پی یو اور ایس ٹی آئی میں تازہ رجحانات“ موضوع پر دو روزہ قومی سی ایم ای اور تربیتی ورکشاپ کا آغاز ہوا۔ یہ ورکشاپ شعبہ مائیکرو بایولوجی، اے ایم یو اور ہاسپٹل انفیکشن سوسائٹی آف انڈیا (علی گڑھ چیپٹر) کے اشتراک سے، اور امریکن سوسائٹی فار مائیکرو بایولوجی کے تعاون سے منعقد کی جا رہی ہے۔ اس پروگرام میں ماہرین کے خطبات، عملی تربیتی سیشن، پوسٹر پرزنٹیشن، مباحثے اور دیگر علمی سرگرمیاں شامل ہیں جن کا مقصد شرکاء کی علمی اور عملی مہارتوں میں اضافہ کرنا ہے۔ پروفیسر محمد محسن خان، قائم مقام وائس چانسلر اے ایم یو نے افتتاحی تقریب کی صدارت کی، جبکہ پروفیسر حبیب رضا (شعبہ سرجری) بطور مہمانِ اعزازی موجود رہے۔
اپنے افتتاحی خطاب میں پروفیسر محسن خان نے منتظمین کو اس اہم نوعیت کے پروگرام کے انعقاد پر سراہا اور مسلسل پیشہ ورانہ ترقی کے ذریعے طبی تربیت کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے بیماریوں کی روک تھام سے متعلق مالی پہلوؤں پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صحت عامہ پر بوجھ کم کرنے کے لیے صحت کی احتیاطی دیکھ بھال میں سرمایہ کاری اور عوامی آگہی کو فروغ دینا نہایت ضروری ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اے ایم یو انتظامیہ طبی برادری کی استعداد میں اضافے کے اقدامات کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔
پروفیسر تمکین خان (شعبہ امراضِ نسواں) نے اپنے استقبالیہ خطاب میں بتایا کہ ہیومن پیپیلوما وائرس (ایچ پی وی) اور جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں (ایس ٹی آئی) کے بڑھتے ہوئے بوجھ سے نمٹنے کے لیے مسلسل طبی تعلیم اور بین شعبہ جاتی تحقیق کی اپنی اہمیت ہے۔
پروفیسر نازش فاطمہ، آرگنائزنگ چیئرپرسن نے ورکشاپ کے مقاصد اور موضوعاتی پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے اسے طبی ماہرین اور محققین کے لیے ایک بروقت اور علمی اقدام قرار دیا۔
پروفیسر امجد علی رضوی، پرنسپل اور سی ایم ایس، جے این میڈیکل کالج و اسپتال نے اپنے خطاب میں ملک میں ایچ پی وی اور ایس ٹی آئی کی بڑھتی ہوئی شرح پر تشویش ظاہر کی اور کہا کہ معالجین کو جدید معلومات اور بروقت تشخیص، بچاؤ اور علاج کی مہارتوں سے آراستہ کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
پروفیسر محمد خالد، ڈین فیکلٹی آف میڈیسن نے منتظمین کو مبارکباد پیش کی اور نوجوان طبی ماہرین کو مشورہ دیا کہ وہ سی ایم ای اور ورکشاپ کے تعلیمی مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔
سابق ڈین اور پرنسپل پروفیسر حبیب رضا نے کہا کہ مائیکرو بایولوجی اور امراضِ نسواں جیسے مختلف شعبہ جات کے مابین تعاون، نیز امریکن سوسائٹی فار مائیکرو بایولوجی اور ہاسپٹل انفیکشن سوسائٹی آف انڈیا جیسے قومی و بین الاقوامی اداروں کے اشتراک سے ایچ پی وی اور ایس ٹی آئی کی روک تھام کے اقدامات کو نمایاں طور پر مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔
پروفیسر فاطمہ خان، آرگنائزنگ سکریٹری نے تمام معزز مہمانوں، شرکاء، معاون اداروں اور تنظیموں کا شکریہ ادا کیا۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر اسفیہ سلطان نے انجام دئے۔
---------------
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ