
ناگر کرنول میں ایس ایل بی سی پروجیکٹ کی سرنگ کے تعمیری کاموں کا آغازحیدرآباد، 4 نومبر(ہ س)۔ وزیراعلی ریونت ریڈی نے کہا کہ دنیا کے سب سے طویل 40 کیلومیٹرکی ایس ایل بی سی سرنگ کی تعمیر کا کام بہر صورت مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سرنگ کی تعمیر سے پروجیکٹ سے متصل زیر آب آنے والے علاقوں کے متاثرین کو مناسب معاوضہ ادا کیا جائے گا۔ پروجیکٹ کا تخمینہ 4600 کروڑ طئے کیا گیا اورحکومت پروجیکٹ کی تکمیل کے ذریعہ تین لاکھ ایکراراضی کوپانی سیراب کرے گی۔ دریائے کرشنا سے 30 ٹی ایم سی پانی حاصل کیا جائے گا۔ وزیراعلی نے پروجیکٹ کی عدم تکمیل کیلئے سابق بی آر ایس حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ سیاسی وجوہات کے سبب 10 برسوں میں سرنگ کی تعمیرپرتوجہ نہیں دی گئی۔ سری سیلم لیفٹ بینک کنال پروجیکٹ 1983 میں منظورکیا گیا تھا۔ وائی ایس راج شیکھر ریڈی حکومت نے 2004 میں 1968 کروڑ کی لاگت سے دوسرنگوں کی تعمیرکا آغازکیا۔ 2014 میں کے سی آرکے وزیراعلی بننے کے بعد تعمیری کاموں کوروک دیا گیا۔ کے سی آر اور ہریش راؤ نے جان بوجھ کرپروجیکٹ کو روک دیا اورنلگنڈہ ضلع کو پانی کی سپلائی متاثرہوئی۔ وزیراعلی نے کہا کہ کے سی آردورحکومت میں 2000 کروڑ میں پروجیکٹ مکمل کیا جاسکتا تھا لیکن آج پروجیکٹ کا تخمینہ بڑھ کر4500 کروڑ ہو چکا ہے۔وزیراعلی نے گزشتہ 10 برسوں میں دریائے کرشنا پرایک بھی پروجیکٹ مکمل نہ کرنے کا بی آرایس حکومت پرالزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ کالیشورم پروجیکٹ پر1.05 کروڑخرچ کئے گئے۔ وزیراعلی نے آج ایس ایل بی سی ٹنل کی تعمیر کیلئے شروع کردہ فضائی الیکٹرومیگنیٹک سروے کا آغازکیا۔ ناگرکرنول ضلع کے منے واری پلی میں سروے کا آغازہوا۔ وزیراعلی نے سروے کیلئے استعمال کئے جانے والے ہیلی کاپٹر کامعائنہ کیا اورعہدیداروں سے بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیرآبپاشی اتم کمارریڈی فوج کے ماہرین کی مدد سے سرنگ کی تعمیر کا کام مکمل کریں گے۔ وزیرآبپاشی اتم کمارریڈی نے سرنگ کی تعمیرمیں ماہرین کی خدمات کی تفصیلات پیش کیں۔ اس موقع پروزیرعمارات وشوارع کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی اور اعلیٰ عہدیدار موجود تھے۔ ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق