
جموں, 4 نومبر (ہ س)۔ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے تمام محکموں کو ہدایت دی کہ وہ منظور شدہ ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل پر خصوصی توجہ دیں، تاکہ فیصلوں کو عملی شکل دی جا سکے اور عوام کو ان کے ثمرات زمین پر محسوس ہوں۔سول سکریٹریٹ جموں میں وزارتی کونسل اور انتظامی سکریٹریوں کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ جموں صوبے کے تمام اضلاع میں ترقیاتی پیش رفت کا جائزہ لینے اور عوامی مسائل کے حل کے لیے ضلعی سطح پر اجلاسوں کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔
یہ میٹنگ اس وقت ہوئی جب حکومت نے موسم کی تبدیلی کے ساتھ اپنی چھ ماہی انتظامی سرگرمیاں جموں منتقل کر دی ہیں، جو کہ ریاستی انتظامیہ کی صدیوں پرانی روایت در بار موو کے تحت عمل میں آتی ہے، جس کے تحت موسمِ سرما میں سکریٹریٹ جموں جبکہ گرمیوں میں سرینگر منتقل کیا جاتا ہے۔
اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ نے چار سال کے وقفے کے بعد دربار موو کی بحالی کو ایک خوش آئند تجربہ قرار دیتے ہوئے مختلف محکموں کی کارکردگی، انتظامی تیاریوں اور جاری ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا۔عمر عبداللہ نے کہا کہ حکومت کے تمام منصوبے اب عمل درآمد کے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں، لہٰذا اب وقت ہے کہ تمام فیصلوں کو زمینی سطح پر حقیقی نتائج میں تبدیل کیا جائے۔
انہوں نے متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ منظور شدہ منصوبوں پر تیزی سے کام مکمل کیا جائے تاکہ ترقی کا عمل عوام تک واضح طور پر پہنچ سکے۔
مالی وسائل کی کمی کا اعتراف کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ وسائل کی قلت کے مسئلے کو مناسب طور پر حل کیا جائے گا۔
انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ توازن کے ساتھ کام کریں — یعنی ایک طرف ترقیاتی منصوبوں کی مؤثر عمل آوری کو یقینی بنائیں اور دوسری جانب غیر ضروری اخراجات پر قابو پائیں۔
وزیراعلیٰ نے مزید بتایا کہ کشمیر صوبے کے متعدد اضلاع میں پہلے ہی جائزہ اجلاس منعقد کیے جا چکے ہیں اور اب یہی سلسلہ جموں ڈویژن کے مختلف اضلاع میں شروع کیا جائے گا تاکہ عوامی مسائل کے فوری ازالے کے ساتھ ساتھ ترقیاتی پیش رفت کا جائزہ لیا جا سکے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر