
بانڈی پورہ کے حاجن بلاک میں این ایچ ایم ملازمین کا چار ماہ کی تنخواہ میں تاخیر پر احتجاج
بانڈی پورہ، 4 نومبر (ہ س)۔ شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ ضلع کے بلاک حاجن میں نیشنل ہیلتھ مشن (این ایچ ایم) کے تحت کام کرنے والے ملازمین نے کمیونٹی ہیلتھ سنٹر (سی ایچ سی) حاجن میں احتجاج کیا اور اپنی گزشتہ چار ماہ سے زیر التواء تنخواہیں جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ احتجاج کرنے والے ملازمین نے تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس نے انہیں اور ان کے اہل خانہ کو مالی بحران میں دھکیل دیا ہے۔ متعدد ملازمین نے اپنی حالت زار کو اجاگر کرنے اور حکومت کی توجہ مبذول کرانے کے لیے علامتی اشارے کے طور پر اپنے کام کی جگہوں پر سفید کاغذات دکھائے۔ احتجاج کرنے والے ملازمین میں سے ایک ڈاکٹر شہناز نے کہا کہ بار بار کی اپیلوں کے باوجود ان کے مطالبات نہیں مانے گئے۔ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ہمیں سنگین مسائل کا سامنا ہے۔ بانڈی پورہ میں دوسرے بلاکس کو ان کے واجبات مل چکے ہیں لیکن حاجن بلاک ابھی تک تنخواہ کا منتظر ہے۔ میں ماں ہوں اور اپنے بچے کی اسکول کی فیس ادا کرنا ناممکن ہو گیا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ بلاک میں این ایچ ایم کے تقریباً 93 ملازمین متاثر ہوئے ہیں اور روزانہ کے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ہم نے بی ایم او حاجن سمیت اعلی حکام کو مطلع کیا ہے، لیکن ابھی تک کچھ نہیں کیا گیا۔ ایک اور احتجاج کرنے والے ڈاکٹر ڈاکٹر مظفر نے کہا کہ ملازمین نے مشکل حالات میں تندہی سے خدمات انجام دینے، بلاتعطل صحت کی خدمات کو یقینی بنانے، حکومتی پروگراموں کو نافذ کرنے اور ہنگامی حالات کا جواب دینے کا سلسلہ جاری رکھا۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر اور مشن ڈائریکٹر سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہماری لگن کے باوجود ہمیں مہینوں سے بلا معاوضہ چھوڑ دیا گیا ہے اور مستقبل میں بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے لیفٹیننٹ گورنر اور مشن ڈائریکٹر سے اپیل کی ہے۔ ایک اور ملازم نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکن صحت عامہ کے نظام کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور انہیں بلا معاوضہ چھوڑنا غیر منصفانہ اور مایوس کن ہے۔ مظاہرین نے انتباہ دیا کہ اگر ان کی تنخواہیں جلد جاری نہ کی گئیں تو وہ قلم بند ہڑتال شروع کر دیں گے۔ وہیں چیف میڈیکل آفیسر (سی ایم او) بانڈی پورہ، ڈاکٹر اشتیاق نائک نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ٹریجری سسٹم میں تکنیکی مسائل کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ میں نے اپنے آفیشل واٹس ایپ گروپ کے ذریعے عملے کو اپنی ڈیوٹی جاری رکھنے کے لیے پہلے ہی مطلع کر دیا ہے۔ مسئلہ دو دن میں حل ہو جائے گا‘‘۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir