
نئی دہلی، 4 نومبر (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ کم سماعت والے کھلاڑیوں(جنہیں کم سنائی دیتا ہے) کو اس سال کے میجر دھیان چند کھیل رتن ایوارڈ سے نوازنے کے لیے مناسب معیار کی تشکیل میں تیزی لائے۔ جسٹس سچن دتہ کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ موجودہ معیار پیرا ایتھلیٹس کے مقابلے میں ان کے ساتھ امتیازی سلوک کرتا ہے۔
ہائی کورٹ نے کہا کہ رائٹس آف پرسنز ود ڈس ایبلٹیز ایکٹ کم سماعت والے افراد اور جسمانی یا نقل و حرکت میں پریشانی سے دوچار افراد کے درمیان امتیاز کی کوئی گنجائش نہیں چھوڑتا۔ عدالت نے کہا کہ بین الاقوامی کھیلوں کے مقابلوں میں’ میڈل ونرس‘ کے لئے کم سماعت والے کھلاڑیوں کو مواقع نہ ملنا امتیازی سلوک ہے۔ لہٰذا، اس سال کے میجر دھیان چند کھیل رتن ایوارڈ کوکم سماعت والے کھلاڑیوں کو دینے کے لیے جلد از جلد مناسب معیار قائم کیا جانا چاہیے تاکہ وہ اس ایوارڈ کے لیے درخواست دے سکیں۔ عدالت نے ہدایت کی کہ درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ جو کہ 28 اکتوبر تھی، میں توسیع کی جائے۔
دراصل، ہائی کورٹ کم سن سکنے والے معروف پہلوان وریندر سنگھ کی عرضی پر سماعت کر رہی تھی۔ وریندر سنگھ ڈیف اولمپکس میں متعدد بار گولڈ میڈل جیت چکے ہیں اور وہ ارجن ایوارڈ یافتہ بھی ہیں۔ وریندر سنگھ کے علاوہ ایک اور کھلاڑی بھی درخواست گزاروں میں شامل ہے، جنہیں کم سنائی دیتا ہے ۔
سماعت کے دوران درخواست گزاروں کی نمائندگی کرنے والے وکیل اجے ورما نے کہا کہ کم سماعت والے کھلاڑیوں کو تمام سرکاری کھیلوں کے پروگراموں سے باہر کر دیاگیا ہے۔ کم سماعت والے کھلاڑیوں کے ساتھ پیرا ایتھلیٹس کے مقابلے امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ میجر دھیان چند کھیل رتن ایوارڈ کے انتخاب میں بھی کم سماعت والے کھلاڑیوں کو باہر رکھا گیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد