
واشنگٹن،4 نومبر (ہ س)۔ امریکہ کو اقوام متحدہ سے غزہ پر حکومت کرنے کا اختیار مل سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو غزہ میں حکومت کرنے اور سیکورٹی فراہم کرنے کا وسیع اختیار دیا جائے گا۔ اس مسودے کی ایک کاپی ایکسیوس نیوز سائٹ نے حاصل کی ہے۔
ٹائمز آف اسرائیل اخبار نے ایکسیوس نیوز سائٹ کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے یہ اہم معلومات شائع کی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں بین الاقوامی فورس کے قیام کی تجویز پیش کر دی ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک تفصیلی مسودہ تیار کر لیا ہے۔ قرارداد کے مسودے میں امریکہ اور دیگر شراکت دار ممالک کو دو سال کے لیے غزہ میں حکومت کرنے اور سیکیورٹی کی ذمہ داری سنبھالنے کا وسیع اختیار دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق انٹرنیشنل سٹیبلائزیشن فورس اسرائیل اور مصر کے ساتھ غزہ کی پٹی کی سرحدوں کو محفوظ بنانے، شہریوں اور انسانی ہمدردی کے علاقوں کی حفاظت کو یقینی بنانے اور نئے فلسطینی پولیس اہلکاروں کو تربیت دینے کی ذمہ دار ہوگی۔ اس فورس کو واضح طور پر حماس کو غیر مسلح کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔ یہ فورس غزہ کی پٹی کی غیر فوجی کارروائی کو یقینی بنا کر غزہ میں سلامتی کے ماحول کو مستحکم کرے گی۔ اس میں فوجی، دہشت گردی اور دیگر مشتبہ انفراسٹرکچر کو تباہ کرنا یا تعمیر روکنا شامل ہے، نیز غیر ریاستی مسلح گروہوں کے ہتھیاروں کو مستقل طور پر تباہ کرنا بھی شامل ہے۔
مسودے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ فورس غزہ کے تصفیے کی حمایت کے لیے ضروری اضافی کام انجام دے گی اور یہ کام مصر اور اسرائیل کے ساتھ قریبی مشاورت اور تعاون سے کیا جائے گا۔ مزید برآں، ایکسیوس کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مجوزہ امن بورڈ اسے ایک عبوری حکومتی انتظامیہ کے اختیارات دینے کا مطالبہ کرتا ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد